اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ استعفے ابھی نہیں دئیے جارہے ۔ استعفے کا آپشن موجود ہے لیکن تمام فیصلے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اور مشاورت سے ہوتے ہیں، استعفوں کا فیصلہ بھی مشاورت سے ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پی ڈی ایم جو بھی فیصلے کرے گی سب اس کے پابند ہوں گے، میرا خیال ہے کہ تمام ارکان کے استعفے پارٹی کو موصول ہوگئے ہیں۔انہوں نے لندن میں قیام کے دوران نواز شریف سے ملاقات سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ لندن میں نواز شریف سے میری ملاقات نہیں ہوئی۔ ان سے بات ہوئی تھی، ان سے والدہ کے انتقال پرتعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی رائے کا اظہار ہر پی ڈی ایم میٹنگ میں کرتے ہیں، ان کی واپسی صحت سے مشروط ہے۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ محمد علی درانی کیوں ملاقاتیں کررہے ہیں اس بارے میں علم نہیں ہے، شہباز شریف سے جب ملاقات ہوگی تو درانی سے ملاقات کا پوچھ لوں گا۔انہوں نے ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نئے انتخابات کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ڈائیلاگ کی کوئی بات نہیں، ڈائیلاگ وہاں ہوتے ہیں جہاں کچھ حاصل ہوتا ہے۔ سیاست عوام کے دباؤ سے ہوتی ہے ، عوام کے دباؤ سے حکومت ہٹا سکتے ہیں، آج عوام کی رائے پی ڈی ایم کے ساتھ ہے۔ خیال رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گذشتہ روز غیر ملکی پرواز کے ذریعے لندن سے براستہ دبئی اسلام آباد ائیر پورٹ پہنچے تھے۔ذرائع نے بتایا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے لندن میں قیام کے دوران نواز شریف سے ملاقات بھی کی، وہ شہباز شریف اور مریم نواز کے لیے نواز شریف
کا اہم پیغام بھی لا ئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی سینیٹ انتخابات اور پی ڈی ایم تحریک کی حکمت عملی کے متعلق مریم نواز اور شہباز شریف کے لیے نواز شریف کا پیغام لائے ہیں، شاہد خاقان عباسی کی رواں ہفتے مریم نواز اور شہباز شریف سے ملاقات کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے جس میں وہ دونوں رہنماؤں کو پارٹی قائد کا پیغام پہنچائیں گے۔ تاہم شاہد خاقان عباسی نے لندن میں نواز شریف سے ملاقات کی تردید کر دی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں