لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ صادق اور امین کی جعلی سند والے سلیکٹڈ نے اپنا جرم مان لیا، کہتا ہے فارن فنڈنگ کی واردات میں نے نہیں میرے مقرر کردہ ایجنٹوں نے ڈالی، فوج جانتی ہے اس شرمناک واردات کا فیصلہ ہوگیا، 19 جنوری کو حساب مانگنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے
ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس سے متعلق کہا کہ صادق اور امین کی جعلی سند رکھنے والے سلیکٹڈ نے اپنا جرم مان لیا۔کہتا ہے واردات میں نے نہیں میرے مقرر کردہ ایجنٹوں نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ (فوج جانتی ہے کہ) سات سالوں سے کھٹائی میں پڑی اس شرمناک واردات کا فیصلہ ہوگیا ہے۔ اب تحریری فیصلہ باقی ہے۔ 19 جنوری کو حساب مانگنے آ رہے ہیں انشاءاللّہ۔مزید برآن مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اور نگزیب نے کہا کہ شہزار اکبر اور نیب کا رویہ مایوس کن قرار دیا گیا ہے۔شریف فیملی اور براڈ شیٹ میں کوئی معاہدہ نہیں تو رابطہ کیوں کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ آج بھی آمرانہ سوچ ملک پر مسلط ہے۔ شہزاد اکبر کی طرف سے ملک کا پیسہ دیا جا رہا ہے کمیشن پر مٓاکرات کئے جا رہے ہیں ،اب عوام جاننا چاہتے ہیں ان مذاکرات کو پبلک کیا جائے۔ نواز شریف چالیس سال کا حساب چار سال سے دے چکے ہیں عمران خان صاحب آپ اپنی اے ٹی ایمز کے لئے این آر او مانگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک سرکاری افسر نے پیزہ کمپنیاں بنائیں کرسی پر بیٹھ کر وہ این آر او مانگ رہے ہیں، 23 فارن فنڈنگ سے ملک کی بدنامی کی جا رہی ہے ، مافیا ملک کو لوٹ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف انکوائری کروانی چاہئے تھی ،عوام انیس جنوری کو سوال کا جواب لینے آرہی ہے، آپ کو اب جواب دینا پڑینگے سرکس لگا کر تماشہ نہ کیا جائے۔ملکی خزانے پر ہاتھ صاف کیا جا رہا ہے ، ملک تباہ کر دیا گیا ،آپ کو شرم آنی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کی سمت نہ ہوتی تو عمران خان کا ٹویٹ نہ آتا ، اپنی چوری نالائقی کو بچانے کے لئے بیان نہ دیئے
جاتے ، سمت کا تعین درست ہے سلیکٹڈ کو گھر جانا پڑے گا۔ الیکشن کمیشن سے فیصلے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے اپوزیشن کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرنے کی اجازت دے دی، وفاقی وزراء شیخ رشید، پرویز خٹک، فروغ نسیم ، فواد چودھری اور شبلی فراز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بغیر ثبوت انتخابات پر الزامات لگائے، حکومتی پارلیمانی کمیٹی نے فیصلہ کیا اپوزیشن کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، اگر قانون ہاتھ میں لیا تو قانون حرکت میں آئے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں