لاہور (آن لائن) حکومتی وعدہ خلافیوں کے بعد لاہور سمیت پنجاب بھر کے نابینا افراد اپنے مطالبات کی حمایت میں ایک مرتبہ پھر سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے احتجاج کرتے ہوئے فیروز پور روڈ پر واقعہ کلمہ چوک پر میٹروبس ٹریک بند کردیا۔ دوران احتجاج نابینا افراد نے اپنے مطالبات کی حمایت میں نعرے بازی کی۔
احتجاج کے باعث لاہور ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کلمہ چوک سے گجومتہ تک میٹروبس سروس بند کردی جبکہ شاہدرہ سے ایم اے او کالج تک میٹروبس سروس بحال رہی احتجاجی نابینا افراد کا موقف تھا کہ انہوں نے اپنے مطالبات کی حمایت میں جب بھی احتجاج کیا تو پنجاب حکومت ان کے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانیاں کرانے کے بعد انہیں منشتر کرتی رہی لیکن ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے ان کا مطالبات تھا کہ نابینا افراد کو سرکاری محکمہ جات میں میرڈ کے مطابق ملازمتیں فراہم کی جائیں۔۔۔۔ میری جان کو ان دو لوگوں سے خطرہ ہے، کیپٹن صفدر نے دو اہم شخصیات پر سنگین الزام عائد کردیا اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹارڈ صفدر نے کہا ہے کہ میری جان کو چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب سے خطرہ ہے۔ تفصلات کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ میں نے پشاور ہائی کورٹ میں بھی ایک درخواست دی ہے جس میں بتایا ہے کہ میری جان کو چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب سے خطرہ ہے۔ سابق وزر اعظم نواز شریف کے داماد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے پیچھے نیت باندھ چکے ہیں وہ جو کریں گے ہم بھی کریں گے۔اس سے پہلے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے فُول پروف سکیورٹی کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں کیپٹن ر صفدر کی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک
درخواست دائر کی گئی ہے ، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ صوبہ خیبرپختون خوا ، پنجاب ، سندھ اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے آئی جیز کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے کیوں کہ لاہور میں اہلیہ مریم نواز کے ساتھ نیب آفس جاتے ہوئے ہم پر ایک بار حملہ ہو چکا ہے ، کراچی سے مجھے نامعلوم قوتوں نے گرفتار کیا جو کہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی تھی اس کے ساتھ ساتھ وزارت داخلہ کی جانب سے بارہا یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم رہنماؤں کو خطرات ہیں اس لیے فُول پروف سکیورٹی فراہم کرنا وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سابق ایم این اور ملک کا شہری ہونے کی حیثیت سے سکیورٹی بنیادی حق ہے ، جب کہ ناموس رسالت ﷺ کے لئے بھی آواز اٹھاتا رہا ہوں اورسیاسی طور پر بھی متحرک ہوں جس کے لیے پورے ملک میں آنا جانا رہتا ہے اسی بناء پر سکیورٹی کے لئے اس سے پہلے پولیس کو درخواست دی جاچکی ہے تاہم اس پر کوئی بھی جواب نہیں ملا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں