چندہ پارٹی بہت جلد ڈبہ پار ٹی میں تبدیل ہونے والی ہے، مخالفین کے تند و تیز حملے، ندیم افضل چن نے درست موقعے پر درست فیصلہ کیا ہے

لاہور( این این آئی) مسلم لیگ(ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ خادمہ جی اپنے اگلی نوکری کی تلاش شروع کریں،اب چندہ پارٹی بہت جلد ڈبہ پار ٹی میں تبدیل ہونے والی ہے ۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ پراپیگنڈے اور جھوٹ پر کھڑی حکومتی جھونپڑی کا ایک بانس نکل گیا ہے،باقی تین بانس بھی

اپنی جگہ سے سرک چکے ہیں،عمران خان کی ڈوبتی کشی کو کندھا دینے کیلئے صرف احتساب اکبر ،ظل چوہان اور باجی خادمہ ہی بچیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ خادمہ جی چار سیٹوں کی حکومت چار سو استعفوں کا بوجھ اٹھانے کی قابل نہیں ہے ،ہمیں معلوم ہے ان تلوں میں کتنا تیل باقی رہ گیا ہے ،عمران خان کے چراغ باری باری بھجتے جارہے ہیں،ندیم افضل چن نے درست موقعے پر درست فیصلہ کیا ہے ،کوئی باضمیر وزیر اور مشیر جعلی وزیر اعظم کے جعلی فیصلوں کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ۔۔۔۔۔ سندھ حکومت نے وزارت تجارت سے پیاز برآمد کرنے کی اجازت مانگ لی، ٹماٹر کی درآمد پر پابندی اور پیاز کی برآمد کے اقدامات کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا گیا کراچی(آئی این پی ) سندھ حکومت نے ٹماٹر کی درآمد پر پابندی اور پیاز کی برآمد کے اقدامات کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا، صوبائی وزیر زراعت کا کہنا ہے کہ ٹماٹر درآمد اور پیاز برآمد نہ ہونے سے قیمتوں میں کمی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل راہو نے وفاق کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ پیاز اور ٹماٹر کی فصلوں کی پیداوار میں سندھ پہلے نمبر پر ہے، صوبے بھر میں پیاز اور ٹماٹر کی فصلوں کی کٹائی شروع ہوگئی۔ وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ سندھ میں اس سال پیاز اور ٹماٹر کی بہت اچھی پیداوار متوقع ہے، ٹماٹر درآمد اور پیاز برآمد نہ ہونے سے قیمتوں میں کمی ہوئی۔

کسان اپنی پیداوار کی مناسب قیمت وصول نہیں کر رہے ہیں۔ کسان ٹماٹر درآمد پر پابندی کے لیے سندھ میں احتجاج بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ گزشتہ سال 20-2019 میں 57 ہزار 900 ہیکٹر رقبے پر پیاز کی کاشت ہوئی تھی اور 7 لاکھ 82 ہزار 140 میٹرک ٹن پیاز کی پیداوار ہوئی، رواں سال 21-2020 میں سندھ میں 58 ہزار 200 ہیکٹر پر پیاز کی فصل کاشت کی گئی۔ اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 20-2019 کے دوران 22 ہزار 542 ہیکٹر پر ٹماٹر کی کاشت کی گئی اور 1 لاکھ 64 ہزار 658 میٹرک ٹن ٹماٹر پیدا ہوا۔ رواں سال 2020-21 ٹماٹر کی فصل 30 ہزار ہیکٹر پر کاشت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی ناقص پالیسی سے کسانوں کو فصل کی لاگت نہیں مل رہی، ٹماٹر کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔ وزیر زراعت کا مزید کہنا تھا کہ وزارت تجارت اور فوڈ سیکیورٹی پیاز ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں