شاسلام آباد (پی این آئی) پنجاب اور خیبر پختونخوا کے بعد بلوچستان حکومت نے بھی اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کروانے کی حمایت کردی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان حکومت سینیٹ الیکشن سے متعلق اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کروادیا جس میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے
ذریعے کروانے کی حمایت کی گئی ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے لوگ اب تک یہ نہیں بتا سکے کہ ان کے پاس بلوچستان کے لیے کیا پالیسی ہے، وہ جماعتیں جو دعویٰ کرتے ہیں کہ اسمبلیوں سے مستعفی ہوسکتے ہیں، یہ 500 استعفے تو دور کی بات 5 ضمنی الیکشن چھوڑنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم استعفیٰ لے سکتی ہے نہ ہی دے سکتی ہے، یہ لانگ مارچ بھی نہیں کریں گے، یہ الزام لگا رہے ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی، یہ الیکشن کمیشن جانے کے بجائے اس کے باہر دھرنے کی بات کررہے ہیں۔لیاقت شاہوانی نے کہا کہ جتنی بھی لیڈر شپ ہے یہ ایک دوسرے پر الزامات لگاتے رہے ہیں، پورے ملک کے عوام نے پی ڈی ایم کو مسترد کردیا ہے، ان کی اپنی قیادت جلسوں میں شرکت سے گریز کررہی ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ پی ڈی ایم لیڈر شپ میں بھی مایوسی نظر آرہی ہے، اس طرح کی گھسی پٹی تحریک ماضی میں کبھی نہیں آئی۔پنجاب اور خیبر پختونخوا کے بعد بلوچستان حکومت نے بھی اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کروانے کی حمایت کردی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان حکومت سینیٹ الیکشن سے متعلق اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کروادیا جس میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کی حمایت کی گئی ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے لوگ اب تک یہ نہیں بتا سکے کہ ان کے پاس بلوچستان کے لیے کیا پالیسی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں