لاہور( این این آئی)وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت رحیم یار خان میں اپنے قیام کے دوسرے روز بھی سرکاری و سماجی سرگرمیوں میں مصروف رہے۔ صوبائی وزیر نے دن کا آغاز تحصیل رحیم یار خان میں عوامی اجتماع میں شرکت سے کیا جہاں انہوں نے مقامی شہریوں کے مسائل کے ساتھ تحصیل اور ضلع کی
سطح پر صوبائی حکومت کے فلاحی و ترقیاتی اقدامات پر تبادلہ خیال سے کیا۔ علاقہ مکینوں سے خطاب کے دوران وزیر خزانہ پنجاب نے اقبال آباد سے چوک سریلی تک 12کلومیٹر دھاتی کارپٹ سڑک کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ رابطہ سڑکوں کی تعمیر ضلعے اور تحصیل کی سطح پر معاشی سرگرمیوں میں اضافے کا سبب بنے گی۔ مقامی سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار میں آسانی سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رحیم یار خان کی دعوت پر صادق آباد پولیس لائنز میں ٹریفک پولیس کے نو تعمیر شدہ دفتر کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کی جہاں انہوں پولیس اہلکاروں میں 9ری کنڈیشنڈپولیس موبائلز،موٹر سائیکلز اور43لاکھ روپے کے تفتیشی چیک تقسیم کیے۔صوبائی وزیر نے یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ڈی ایس پی ٹریفک پولیس کے دفتر کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ رحیم یار خان اپنے محلے وقوع کے اعتبار سے پیچیدہ خطہ ہے جس کے ایک جانب کچے کا علاقہ دوسری جانب ریگستان اور انڈیا کا بارڈر اور تیسری جانب دو صوبوں کے سنگم کیوجہ سے حفاظتی نفری اور دیگر اضلاع کی نسبت زیادہ وسائل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ آنے والے دنوں میں پنجاب پولیس کو 400نئی گاڑیاں دی جا رہی ہیں جن میں رحیم یار
خان کو خاطر خواہ نمائندگی دی گئی ہے۔ صوبائی وزیر نے ڈسٹرکٹ پولیس آفس کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہوئے روایتی تھانہ کلچر میں تبدیلی کے لیے محکمہ خزانہ کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ شہریوں کو جان و مال کا تحفظ اور انصاف کی فراہمی ریاست کا اہم ترین فریضہ ہے۔ اداروں اور عوام کے مابین اعتماد اور احترام کا دوطرفہ تعلق کامیابی کی اصل کلید ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس افسران غیر جانبداری کے ساتھ خدمات سرانجام دیں تو تھانوں کے کلچر میں مثبت تبدیلی یقینی ہے۔ وزیرخواجہ فرید یونیورسٹی رحیم یار خان میں بس سروس اور سپورٹس کمپلیکس کا بھی افتتاح کیا۔ صوبائی وزیر کی جانب سے یونیورسٹی میں درخت لگا کر طلبہ اور فیکلٹی اراکین کو شجر کاری کی ترغیب بھی دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر آفس رحیم یار خان میں میں اجلاس کی صدارت کے دوران صوبائی وزیر نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ شیخ زید ہسپتال اور میڈیکل کالج کے برطرف ملازمین کے جائز مطالبات فوری حل کیے جائیں۔ ارکان پارلیمنٹ اپنے حلقوں میں جاری منصوبہ جات کی بذات خود نگرانی کریں۔ کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق کی فراہمی اور میونسپل سروسز میں بہتری کے لیے بلدیاتی اداروں کے ساتھ ملکر کام کریں۔ ضلع میں مسلم اور اقلیتی قبرستانوں کی حالت زار میں بہتری کے لیے شہر خاموشاں اتھارٹی سے بریفنگ لی
جائے۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ حکومت پنجاب زرعی اضلاع میں ایگریکلچر یونیورسٹیوں کے قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ رحیم یار خان میں بہترین روڈ انفراسٹریکچر اور فراہمی و نکاسی آب کا منظم پروگرام ترتیب دیا جا رہا ہے۔ صحت اور تعلیم کے شعبہ پر دس ارب روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان علی شہزاد نے اجلاس کو بتایا کہ ضلعے میں ترقیاتی پروگرام کے تحت 1146منصوبوں پر کام جاری ہے جن پر 30ارب سے زائد لاگت آئے گی۔ اجلاس کے دیگر شرکا میں تمام ضلعی افسران اور اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر نے صادق آباد میں تحصیل ہسپتال صادق آباد کا بھی معائنہ کیا۔ انتظامیہ کی درخواست پر ہسپتال میں کارڈیک یونٹ کی اپ گریڈیشن کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ کارڈیک یونٹ کی بہتری کے لیے درکار وسائل کا تخمینہ لگوائیں اور محکمہ صحت کو مطلع کریں۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل سطح کے ہسپتالوں میں دل کے مریضوں کو فوری طبی امداد کے لیے کارڈیک یونٹس کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں