پشاور (پی این آئی) سرکاری ملازمین کی پنشن کی سہولت ختم، خیبرپختونخواہ کی جامعات میں بھرتی ہونے والے نئے ملازمین کو اب پنشن سہولت دستیاب نہیں ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن خیبر پختونخواہ نے صوبے کی تمام جامعات میں مالی خسارے سے بچنے کے لیے نئے بھرتی ہونے والے ملازمین
کی پنشن کی سہولت ختم کردی۔ہائر ایجوکیشن خیبر پختونخواہ کے اعلامیے کے مطابق صوبے میں جامعات کے زیر نگرانی اسکولوں کی فیسوں پر بھی نظر ثانی کرکے فیس بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ جامعات کے ملازمین کے میڈیکل اور ہاس الاونس کو تبدیل کرکے صوبائی حکومت کے اسکیل کے برابر لایا جائے۔ جبکہ مرمت، سکیورٹی اور دیگر اخراجات کے لیے کیمپس کے اندر رہائش پذیر ملازمین سے پیسے وصول کیے جائیں تاکہ جامعات پر کم سے کم بوجھ پڑھ سکے۔یہاں واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے متعدد مواقعوں پر کہا گیا ہے کہ ملک میں سرکاری ملازمین کی پنشن کا نظام خزانے پر بڑا بوجھ ہے۔ ہر سال حکومت کو پنشن کی مد میں کھربوں روپے ادا کرنا پڑتے ہیں۔ اس صورتحال میں وفاقی حکومت پنشن نظام میں اصلاحات لا کر سرکاری خزانے پر سے بوجھ کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ ہو گایا نہیں؟ وزارت خزانہ نے فیصلہ سنا دیا سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں اضافے کی امید دم توڑ گئی، وزارت خزانہ فوری بنیاد پر تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کرنے سے انکار کر دیا، سرکاری ملازمین کی جانب سے ایک مرتبہ پھر اسلام آباد میں دھرنا دیے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق نئے سال کے آغاز پر خبر سامنے آئی تھی کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے قبل ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے غور شروع کر دیا ہے۔تاہم اب قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ فوری طور پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن
میں اضافہ کرنے کیلئے راضی نہیں ہے۔ امکان ہے کہ حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کے موقع پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کرے گی، رواں مالی سال کے دوران ایسے کسی ریلیف کی توقع نہیں۔اس صورتحال میں ملک بھر کے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی جانب سے اسلام آباد کا رخ کر کے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دیے جانے کا امکان بڑھ گیا ہے۔کچھ ہفتے قبل ملک بھر کے سرکاری ملازمین نے رواں مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کیے جانے کے بعد پارلیمنٹ ہاوس کے باہر دھرنا دیا تھا۔ سرکاری ملازمین نے مطالبہ کیا تھا کہ معاشی حالات بہت خراب ہو چکے، لہذا تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا جائے۔ حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے مطالبات پر غور کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، جس کے بعد احتجاج کی کال 12 جنوری تک موخر کر دی گئی تھی۔ذرائع کے وزارت اس تمام صورتحال میں وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو مشورہ دیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو فوری ریلیف دیا جائے، ورنہ ہزاروں کی تعداد میں سرکاری ملازمین و پنشنرز اسلام آباد کا رخ کر سکتے ہیں، اور حکومت مخالف پی ڈی ایم اس احتجاج کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں