پشاور (پی این آئی) خیبرپختونخوا کے وزراء کی مراعات بڑھانے کے لیے بل تیار کر لیا گیا ، وزراء کو مختلف بلز سے چھٹکارا دلانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ جس کے تحت سرکاری گھر رکھنے والے وزراء کے بجلی،گیس اور ٹیلیفون کے بل حکومت ادا کرے گی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سرکاری
افسران اور سرکاری عہدوں پر فائز رہنے والے افراد سے متعلق سب کو معلوم ہے کہ انہیں خاص پروٹوکول اور مراعات سے نوازا جاتا ہے جس کا بوجھ حکومت خود اُٹھاتی ہے۔ٹھیک اسی طرح پاکستان کے وزراء بھی کچھ خاص سہولتوں کے مزے لوٹتے ہیں۔اگرچہ پی ٹی آئی کی حکومت میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزراء کی تنخواہیں کم کی جائیں گی اور انہیں پہلے کی طرح پروٹوکول بھی نہیں ملے گا۔خیبرپختونخوا کے وزراء کی مراعات بڑھانے کے لیے بل تیار کر لیا گیا ہے۔تنخواہ اور الاؤنس کا ترمیمی بل 2021 آج اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ایکٹ کے تحت سرکاری گھر رکھنے والے وزراء کے بجلی،گیس اور ٹیلیفون کے بل حکومت ادا کرے گی۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ ہو گایا نہیں؟ وزارت خزانہ نے فیصلہ سنا دیا سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں اضافے کی امید دم توڑ گئی، وزارت خزانہ فوری بنیاد پر تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کرنے سے انکار کر دیا، سرکاری ملازمین کی جانب سے ایک مرتبہ پھر اسلام آباد میں دھرنا دیے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق نئے سال کے آغاز پر خبر سامنے آئی تھی کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے قبل ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے غور شروع کر دیا ہے۔تاہم اب قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ فوری طور پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کرنے کیلئے راضی نہیں ہے۔ امکان ہے کہ حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کے موقع پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کرے گی، رواں مالی سال کے دوران ایسے کسی ریلیف کی توقع نہیں۔اس صورتحال میں ملک بھر کے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی جانب سے اسلام آباد کا رخ کر کے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دیے جانے کا امکان بڑھ گیا ہے۔کچھ ہفتے قبل ملک بھر کے سرکاری ملازمین نے رواں مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کیے جانے کے
بعد پارلیمنٹ ہاوس کے باہر دھرنا دیا تھا۔ سرکاری ملازمین نے مطالبہ کیا تھا کہ معاشی حالات بہت خراب ہو چکے، لہذا تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا جائے۔ حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے مطالبات پر غور کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، جس کے بعد احتجاج کی کال 12 جنوری تک موخر کر دی گئی تھی۔ذرائع کے وزارت اس تمام صورتحال میں وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو مشورہ دیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو فوری ریلیف دیا جائے، ورنہ ہزاروں کی تعداد میں سرکاری ملازمین و پنشنرز اسلام آباد کا رخ کر سکتے ہیں، اور حکومت مخالف پی ڈی ایم اس احتجاج کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں