اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی گوہرتابش کا استعفیٰ مسترد کردیا، انہوں نے کہا کہ تابش گوہر کے تحفظات حل کیے جائیں گے، پاور سیکٹرمیں مافیا کے خلاف ضرور کاروائی کی جائے گی۔ملک اور پاور سیکٹرکو آپ جیسے ماہرین کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران
خان سے معاون خصوصی برائے توانائی گوہر تابش نے ملاقات کی، جس میں تابش گوہر نے اپنے تحفظات وزیراعظم کے سامنے رکھے، وزیراعظم نے ان کا استعفا منظور نہیں کیا، ان کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے تحفظات حل کروانے کی یقین دہانی کروائی۔انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹرمیں مافیا کے خلاف ضرور کاروائی کی جائے گی۔ملک اور پاور سیکٹرکو آپ جیسے ماہرین کی ضرورت ہے۔اسی طرح وزیر اعظم نے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے بھی ملاقات کی، جنہوں نے وارت کی کارکردگی سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کے ساتھ وفاقی وزراء کی بیٹھک ہوئی ، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور سلامتی پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم نے وزراء کو اپنے کام پر توجہ دینے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کے مطابق امور کو سرانجام دیں، حکومتی پالیسیاں عوام کے وسیع تر مفاد میں ہیں ان پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے وزراء کو واضح پیغام دیا کہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے وزراء مستعفی ہوجائیں، وزراء حکومتی فیصلو ں کو اونرشپ دیں، فیصلوں کی مخالفت کرنی ہے تو بے شک مستعفی ہوجائیں، ایسی روش برقرار رکھنی ہے تو خود فیصلہ کروں گا کہ کابینہ میں رکھنا ہے یا نہیں۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیاسی، معاشی، قومی سلامتی کے معاملات، کورونا کی صورتحال سمیت پی ڈی ایم تحریک کے بارے میں جائزہ لیا گیا، اجلاس میں 15نکاتی ایجنڈے کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب نے کابینہ کو بجلی بریک ڈاؤن پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرتوانائی نے پاور بریک ڈاؤن سے متعلق ابتدائی رپورٹ کابینہ کو پیش کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بجلی بریک ڈاؤن کے سے متعلق مختلف باتیں زیر گردش ہیں حقائق قوم کو بتائیں، عوام کو حکومتی اقدامات سے بھی آگاہ کیا جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے پیٹرول بحران پر کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے، اجلاس میں عمر ایوب اور ندیم
بابر کو بھی طلب کیا گیا، جبکہ اجلاس میں چار رکنی وزارتی کمیٹی اب تک کی پیشرفت پر وزیراعظم کو بریف کرے گی۔اسد عمر، شفقت محمود، شیریں مزاری اور اعظم سواتی کمیٹی کے رکن ہیں۔ پٹرول بحران کمیشن رپوٹ پر وزیراعظم نے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی کو ٹاسک سونپا تھا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں براڈ شیٹ کے معاملے پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم نے براڈ شیٹ معاملے پر حقائق بتانے کا ٹاسک وزیر اطلاعات کوسونپ دیا، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ براڈشیٹ معاملے پر حقائق سے قوم کو آگاہ کریں۔اجلاس میں اسامہ ستی قتل، براڈ شیٹ معاملے پر تفصیلی بات کی گئی، وزیراعظم نے وزیر داخلہ کو اسامہ قتل کا معاملہ دیکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ ستی واقعہ افسوسناک ہے، کیس میں انصاف ہوگا۔ اسامہ ستی واقعے کو مثالی بنائیں گے، اسامہ قتل کیس کی شفاف انکوائری ہوگی۔ اجلاس میں وزیراعظم
نے وزراء کو اپنے محکموں پر توجہ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اڑھائی سال گزرچکے وزیروں کوعوامی مسائل حل کرنے کیلئے محنت کی ضرورت ہے۔وزراء پوری توانائی کے ساتھ اپنے کام پر توجہ دیں جبکہ اپنی وزرتوں اور محکموں کی کارکردگی کو میڈیا پر درست انداز میں پیش کریں۔ اجلاس میں وزیراعظم کو اپوزیشن کے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج بارے بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم نے مچ واقعے پر سیاست کی جو افسوسناک ہے۔ کابینہ نے آڈیٹرجنرل پاکستان کےاختیارات سے متعلق بل کی منظوری اور ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل لاہورکو پولیس اسٹیشن ڈیکلیئر کرنے کی منظوری دی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کوعام ٹینڈرنگ کے ذریعے ٹیکس اور ڈیوٹیزسے استثنیٰ دینے کی منظوری دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں