لاہور(پی این آئی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ بالکل نہ سمجھا جائے کورونا ختم ہوگیا، احتیاط کی جائے، کوشش ہےکہ ویکسین مارچ سے بھی پہلے لوگوں کو لگنا شروع ہوجائے، ایک سے زائد سورس سے ویکسین لینے کی کوشش ہے، ویکسین کی11 لاکھ ڈوز کا آرڈر دیا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے
پروگرام میں کہا کہ مختلف ممالک میں کورونا وباء کم ہونے کے بعد دوبارہ شدت سے پھیلی ہے۔کورونا وبا میں درست فیصلے اور عوامی احتیاط بہت ضروری ہے۔ یہ بالکل نہ سمجھا جائے کہ کورونا کا معاملہ ختم ہوگیا ہے، ابھی احتیاط کرنے کی بہت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سے زائد سورس سے ویکسین لینے کی کوشش کرینگے،ویکسین کی تعداد جلدی بڑھے گی۔ ویکسین کی 11 لاکھ ڈوز کا آرڈر دیا گیا ہے، ویکسین لگانے کا پہلا ہدف طبی عملہ ہوگا۔کوشش ہےکہ ویکسین مارچ سے بھی پہلے آئے اورلوگوں کو لگنا شروع ہوجائے۔کورونا وباء پر قابو پانے کیلئے وفاق اور صوبوں کی سطح پر مربوط فیصلے کیے گئے اسی لیے اثر نظر آیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی لہر میں لوگوں نے کورونا سے متعلق ہدایات پر کافی حد تک عمل کیا گیا۔ اب بھی احتیاط کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں ہسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد انتہا پر پہنچ گئی تھی، دوسرے ہفتے میں آکسیجن اور وینٹی لیٹر کے مریضوں کی تعداد انتہا پر تھی، تیسرے ہفتے میں اموات میں اضافہ ہوا اور پھر کمی آئی، فیصلے اور نتائج انتہائی حد تک باہمی ربط رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اعدادوشمار واضح کرتے ہیں کہ کووڈ19 کے نتائج ذاتی انتخاب اور فیصلوں سے کس طرح سے منسلک ہیں، لہٰذا یہ ضروری ہے کہ ہم سب ذمہ داری لیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں، اگر ہم صحیح کام کرتے ہیں تو ہم زندگی اور معاش کا تحفظ کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں امریکا اور
برطانیہ جیسے ممالک میں تباہی پھیل رہی ہے جہاں پہلی لہر کے مقابلے میں کہیں زیادہ کیسز اور اور کووڈ19 کی اموات ہو رہی ہیں، یہ خطرہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اگر ہم صحیح کاموں کو جاری نہیں رکھتے تو ہمیں کس خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست اور شہری دونوں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ وزیر مملکت نے یہ انتباہ ملک میں کورونا کے کیسز میں 5 لاکھ سے تجاوز کرنے کے ایک دن بعد دیا ہے، اب تک پاکستان میں 5 لاکھ 4 ہزار 293 افراد کورونا کیسز کا شکار ہو چکے ہیں اور 10ہزار 676 اموات ہو چکی ہیں جبکہ اس بیماری سے 4 لاکھ 58ہزار 371 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں