لاہور (پی این آئی) پاکستان ریلویز حکام نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کے دور کے دو سال 4 ماہ کے عرصے پر مبنی کارکردگی رپورٹ تیار کرلی ہے۔ جسے وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی کو پیش کیا جائے گا۔ ریلوے ذرائع کے مطابق رپورٹ میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ پاکستان ریلوے کو اس وقت اربوں روپے
کا خسارہ ہے۔پاکستان ریلوے متعدد نئی ٹرینیں چلانے کے باوجود نہ تو خسارہ کم کر سکا اور نہ ہی دو سال 4 ماہ میں بہتر نتائج دے سکا ہے۔رپورٹ کے مطابق اگست 2018ء سے لیکر دسمبر 2020ء تک پاکستان ریلوے میں مجموعی طور پر 427 ٹرین حادثات ہوئے۔ جن میں 229 افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 255 افراد شدید زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد میں 99 مسافر 121 راہگیر اور 9 ریلوے ملازمین شامل ہے۔ جس سے پاکستان ریلوے 3 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ نیب کا خواجہ سعد رفیق کیخلاف ریلوے انجنوں کی انکوائری بند کرنے کا فیصلہ، انکوائری بند کرنے کی رپورٹ چیئرمین نیب جاوید اقبال کو بھجوا دی گئی قومی احتساب بیورو (نیب )نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق کے خلاف لوکو موٹیو انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب لاہور نے تفتیشی ٹیم کی انکوائری بند کرنے کی سفارشی رپورٹ چیئرمین نیب جاوید اقبال کو بھجوا دی ہے جو اس کی حتمی منظوری دیں گے۔خواجہ سعد سمیت دیگر پر لوکو موٹیو مہنگے داموں خریدنے کے الزامات تھے۔یاد رہے کہ اس سے قبل نیب لاہور نے خواجہ سعد رفیق کے خلاف ریلوے اراضی سے متعلق انکوائری بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ڈی جی نیب نے خواجہ سعد رفیق کے خلاف ریلوے اراضی لیز پر دینے کی انکوائری بند کرنے کی سفارشات حتمی منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو بھیجی تھیں۔نیب کے مطابق خواجہ سعد رفیق پر ریلوے کی زمین من پسند افراد کو سستے داموں لیز پر دینے کا الزام تھا اور شکایت کنندہ نے کہا تھا کہ خواجہ سعد رفیق نے لاہور والٹن روڈ اور یو ای ٹی پر اراضی 33 سال کے لیے لیز پر دلوائی۔ سعد رفیق نے ریڈمکو کے ذریعے یہ زمین من پسند کنٹریکٹرز کو فائدہ پہنچانے کے لیے دی۔نیب ذرائع کے مطابق ریلوے نے جس کمپنی کو زمین لیز پر دی تھی انہوں سے سب سے زیادہ بولی لگائی اور خواجہ سعد رفیق پر جو الزام لگایا گیا کہ من پسند افراد کو زمین ٹھیکے پر دی وہ ثابت نہیں ہوتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں