اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور سے جعلی ڈگریاں جاری ہونیکاانکشاف، کون کو ن ملوث ہے؟

پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوااسمبلی میں ایم ایم اے کے رکن عنایت اللہ نے انکشاف کیاکہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور سے سینکڑوں جعلی ڈگریاں جاری ہوئی ہیں جوانتہائی تشویشناک بات ہے۔پیر کے روز اسمبلی اجلاس میں توجہ دلائونوٹس پیش کرتے ہوئے عنایت اللہ نے کہاکہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور سے

سینکڑوں جعلی ڈگریاں دینے کاانکشاف ہوا ہے جوانتہائی تشویشناک بات ہے اس گھنائونے کاروبارمیں اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے بعض اہلکارملوث ہیں تسلیم کسی بھی قوم کی تعمیروترقی میں اہم کرداراداکرتی ہے اس طرح کے اقدامات سے ان اداروں کی بدنامی ہوتی ہے لہذا حکومت اس سکینڈل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف اعلیٰ تحقیقات کرانے اور اس میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کرنے کیلئے نوٹس لے۔انہوں نے کہاکہ اس گھنائونے جرم میں لوگ بے نقاب ہوچکے ہیں جنہوں نے اعتراف جرم بھی کیاہے یہ درسگاہ تاریخی حیثیت رکھتی ہے جعلی ڈگریوں سے اس یونیورسٹی کی بدنامی ہوئی ہے۔معاون خصوصی برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش ہے کہ یہ عمل انتہائی تشویشناک ہے صرف اسلامیہ یونیورسٹی نہیں بلکہ یہ جرم کہیں بھی ہو اسکاسختی سے نوٹس لیاجائے گا جعلی ڈگریوں پرایکشن لیاتھا ٹی وی چینلزپرغلط خبریں چلی تھیں گورنرانسپکشن ٹیم کی رپورٹ کے مطابق کچھ ملازمین پرانتظامی بے ضابطگیاں ثابت ہوئی ہیں یونیورسٹی میں دوطلباء گروپوں میں چبقلش جاری ہے جنہوں نے جعلی ڈگری کی خبرپھیلائی حالانکہ اس میں کوئی حقیقت نہیں ،عنایت اللہ نے کہاکہ درسگاہ میں گروپنگ بھی تشویشناک ہے اسکابھی نوٹس لیناچاہئے کامران بنگش نے کہاکہ ہائرایجوکیشن کے پاس جواختیار ات ہیں وہ ہم نے استعمال کئے ہیں گروپوں کی آپس کی تلخیوں کوکھلی چھٹی نہیں دے

سکتے اس کیخلاف بھی اقدامات اٹھائے ہیں۔اے این پی کی رکن شگفتہ ملک نے توجہ دلاونوٹس پیش کرتے ہوئے کہاکہ ضم اضلاع کے مخصوص طلبہ کاکوٹہ پنجاب حکومت نے ختم کردیاہے جس کی بناء پرر قبائلی طلباء تقریباًتین ماہ پنجاب کی سڑکوں پر سراپااحتجاج ہیں مسئلے کے حل نکالنے کیلئے اقدامات کئے جائیںمعاون خصوصی کامران بنگش نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ مسئلے کو وفاقی سطح پر اٹھایاہے پنجاب حکومت کیساتھ رابطے میں ہیں قبائلی اضلاع کے طلباء کی سکالرشپ کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں سپیکرمشتاق غنی نے کہاکہ قبائلی اضلاع میں شرح خواندگی انہتائی کم ہے ان کے کوٹے کی بحالی کیلئے صوبائی حکومت کواقدامات اٹھائے ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں