اسلام آباد (این این آئی)پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے چیئرمین نعیم بخاری کے تقرر کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔پیر کو جسٹس شمس محمود مرزا نے شہری عثمان غنی کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی۔ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کو درخواست کے ساتھ دستاویزات منسلک کرنے کی ہدایت کر
دی۔عدالت نے کہا کہ آگاہ کیا جائے کہ پی ٹی وی، پبلک سیکٹر کمپنی ہے یا کارپوریشن ہے، اس کے بعد عدالت درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ کرے گی۔سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے ذاتی پسند کی بنا پر نعیم بخاری کو چیئرمین پی ٹی وی مقرر کیا، وہ اس عہدے کی کوالی فکیشن پر پورا نہیں اترتے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین کی تعیناتی کے حوالے سے کسی قسم کا اشتہار نہیں دیا گیا جبکہ نعیم بخاری کی بطور چیئرمین پی ٹی وی تقرر کمپنی ایکٹ 2017 کے سیکشن 166 کی بھی خلاف ورزی ہے۔واضح رہے کہ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت، وفاقی سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری داخلہ اور چیئرمین پی ٹی وی نعیم بخاری کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ نعیم بخاری کی بطور چیئرمین پاکستان ٹیلی ویڑن تقرر کو کالعدم قرار دے۔۔۔۔صنعتی شعبہ پھر مشکل میں گرفتار، طلب و رسد میں فرق ہونے کی وجہ سے لیسکو نےصنعتی سیکٹر کو دوبارہ بجلی کی فراہمی معطل کر دیلاہور( این این آئی )لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے طلب و رسد میں فرق ہونے کی وجہ سے صنعتی سیکٹر کو دوبارہ بجلی کی فراہمی معطل کر دی۔تفصیلات کے مطابق لیسکو کی ڈیمانڈ 2450میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے، نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کی جانب سے فراہمی 1500میگاواٹ ہے،
900میگاواٹ کا شارٹ فال ہونے کیوجہ سے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ جاری ہے جبکہ چھوٹی اور بڑی صنعتوںکو ایک بار پھر بجلی معطل کر دی گئی ہے۔گزشتہ شب صنعتوںکو بجلی فراہم کی گئی تھی تاہم لوڈ بڑھنے کی وجہ سے دوبارہ بجلی کی فراہمی معطل کی گئی ہے ۔۔۔۔خواجہ سعد سمیت دیگر پر لوکو موٹیو مہنگے داموں خریدنے کے الزامات تھے۔یاد رہے کہ اس سے قبل نیب لاہور نے خواجہ سعد رفیق کے خلاف ریلوے اراضی سے متعلق انکوائری بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ڈی جی نیب نے خواجہ سعد رفیق کے خلاف ریلوے اراضی لیز پر دینے کی انکوائری بند کرنے کی سفارشات حتمی منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو بھیجی تھیں۔نیب کے مطابق خواجہ سعد رفیق پر ریلوے کی زمین من پسند افراد کو سستے داموں لیز پر دینے کا الزام تھا اور شکایت کنندہ نے کہا تھا کہ خواجہ سعد رفیق نے لاہور والٹن روڈ اور یو ای ٹی پر اراضی 33 سال کے لیے لیز پر دلوائی۔ سعد رفیق نے ریڈمکو کے ذریعے یہ زمین من پسند کنٹریکٹرز کو فائدہ پہنچانے کے لیے دی۔نیب ذرائع کے مطابق ریلوے نے جس کمپنی کو زمین لیز پر دی تھی انہوں سے سب سے زیادہ بولی لگائی اور خواجہ سعد رفیق پر جو الزام لگایا گیا کہ من پسند افراد کو زمین ٹھیکے پر دی وہ ثابت نہیں ہوتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں