کونسی تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے؟ چئیرمین نیب نے اپوزیشن کیساتھ ساتھ حکومتی رہنمائوں کو بھی پریشانی میں مبتلا کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ آٹا چینی اسکینڈل کی تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، تحقیقات کے دوران شواہد اکٹھے کرنے کیلئے وقت درکار ہوتا ہے، فالودہ، چھابڑی اور پاپڑ والوں کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

نیب اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے کہا کہ نیب اقوام متحدہ کی بدعنوانی کے خلاف کنونشن کے تحت فوکل ادارہ ہے۔نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے۔ نیب سارک ممالک کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 714 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ نیب کے مختلف عدالتوں میں 1243 بدعنوانی کے کیسز زیر سماعت ہیں۔چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ ملک سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔غربت، صحت اور تعلیمی سہولیات کی زبوں حالی کی ایک وجہ منی لانڈرنگ بھی ہے۔ نیب وائٹ کالر کرائمز میگا کرپشن مقدمات کی تحقیقات کرتا ہے۔ وائٹ کالر کرائمز اور اسٹریٹ کرائمز میں فرق ہے۔ فالودہ، چھابڑی اور پاپڑ والوں کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ مضاربہ کیس میں سادہ لوح اور معصوم لوگوں کو لوٹا گیا۔ لوگوں کو بھاری شرعی منافع کا لالچ دے کر ان کی عمر بھر کی جمع پونجی لوٹی گئی۔ مضاربہ کیس میں مفتی احسان اورساتھیوں کو 10سال سزا اور 10 ارب جرمانہ ہوا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ آٹا اور چینی اسکینڈل کی تحقیقات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ تحقیقات کے دوران شواہد اکٹھے کرنے کیلئے وقت درکار ہوتا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ آٹا چینی اسکینڈل کی تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں