اسلام آباد /کراچی/پشاور/کوئٹہ/لاہور(این این آئی)بجلی کے ترسیلی نظام میں فریکوینسی کے اچانک صفر ہونے سے ملک بھر میں ہونے والے بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے بعد بجلی کی بحالی کا دن کو بھی جاری رہا ،اتوار کی صبح بھی ایک بڑا حصہ بجلی سے محروم رہا۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی رات گئے ملک میں
ہونے والے بجلی بریک ڈاؤن سے پوری ٹراننسمیشن، 22 ہزار میگا واٹ کی ترسیل اور تقسیم کا نظام ٹرپ کرگیا اور سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے شہروں اور علاقوں میں تاریکی چھاگئی۔ادھر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ خرابی کے باعث کمپنی کی 220 کے وی اور 500 کے وی ٹرانسمیشن اور گرڈ اسٹیشن ٹرپ کرگیا، جس کی وجہ سے کے الیکٹرک، لیسکو، کیسکو، جیپکو، میپکو اور آئیسکو سمیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو کو 66 کی وی اور 132 کے وی کی فراہمی متاثر ہوئی۔بریک ڈاؤن کے باعث کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں اچانک بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔بجلی کی اچانک معطلی پر صارفین کی پریشانی میں اضافہ دیکھا گیا تھا تاہم وزارت توانائی کی جانب سے یہ بتایا گیا تھا کہ بجلی کے ترسیلی نظام مین فریکویونسی اچانک 50 سے صفر پر آنے کی وجہ سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا۔ رات گئے وزارت توانائی نے بتایا تھا کہ فریکونسی گرنے کی وجہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے، اس وقت تربیلا کو چلانے کی کوشش ہو رہی ہے جس سے ترتیب وار بجلی کا نظام بحال کیا جائے گا۔انہوں نے کہا تھا کہ تمام ٹیمیں اس وقت اپنے اپنے اسٹیشن پر پہنچ چکی ہیں، بطور وفاقی وزیر بجلی میں خود اس سارے بحالی کے کام کی نگرانی کر رہا ہوں، عوام کو وقتاً فوقتاً
بحالی سے متعلق آگاہ رکھا جائے گا۔بعد ازاں بریک ڈاؤن سے متعلق سامنے آنے والی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گدو میں 11 بجکر 41 منٹ پر فالٹ ہوا۔ترجمان پاور ڈویژن کے جاری بیان کے مطابق مذکورہ فالٹ نے ملک کی ہائی ٹرانسمیشن میں ٹرپنگ کی اور اس کے باعث ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں سسٹم کی فریکوینسی 50 سے صفر پر آگئی۔ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فریکوینسی گرن کے باعث پاور پلانٹس بند ہوگئے۔رات گئے ہونے والے بجلی کے اس بڑے بریک ڈاؤن کے فوری بعد وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نیشنل پاور کنٹرول سینٹر پہنچے اور بجلی کی بحالی کی نگرانی کی جس کے بعد وقفے وقفے سے وزارت توانائی کی جانب سے ٹوئٹس میں یہ بتایا گیا کہ مختلف علاقوں میں بجلی بحال ہوگئی ہے جبکہ مزید کام جاری ہے۔وزارت توانائی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بتایا گیا کہ تربیلا پاور ہاؤس کے 3 یونٹس چلا دئیے گئے ہیں، اس کے علاوہ وارسک پاور ہاؤس کے یونٹس بھی چلادیے گئے ہیں اور ترسیلی نظام میں بجلی کی فریکوینسی ملائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے تاہم اس دوران انفرادی فیڈرز پر عارضی طور پر بجلی بند بھی کی جاسکتی ہے تاکہ فریکوینسی کو برقرار رکھا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں