اسلا م آباد (پی این آئی )ہفتے اور اتوار کی شب بجلی کے اچانک بریک ڈاؤن نے افواہوں کا بازار گرم کردیا، پی این پی فیکٹ چیک کے مطابق بے شمار فیک نیوز واٹس گروپس، فیس بک اور ٹوئٹر سمیت مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے لگیں، اس حوالے سے ٹوئٹر پر بلیک آؤٹ ٹاپ ٹرینڈ بھی بن گیا،انٹرنیٹ صارفین ملک بھر میں اچانک ہونے والے
بریک ڈاؤن کی وجہ جاننے کیلئے مختلف نیوز ویب سائٹس کو کھنگالتے رہے، پی این پی فیکٹ چیک کے مطابق ترجمان پاور ڈیوژن کا سرکاری موقف منظرعام پر آنے کے بعد صورتحال واضح ہوئی۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ بجلی کی ترسیل میں تعطل کے بعد بہت سی چہ مگویوں نے جنم لیا،ماضی کی حکومت نے جنریشن پر توجہ دی ، ترسیل و تقسیم کانظام عدم توجہ کا شکار رہا ، موجودہ حکومت ترسیل کے نظا م کو بہتر بنا رہی ہے ۔ اتوار کو وزیر توانائی عمر ایوب خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بجلی کی ترسیل میں تعطل پیدا ہواجس کے بعد بہت سی چہ مگویوں نے جنم لیا۔ وفاقی وزیر نے کاہکہ بجلی کا شعبہ ملک میں ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے مگر ماضی کی حکومت نے جنریشن پر توجہ د،ترسیل و تقسیم کا نظام عدم توجہ کا شکار رہا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ ان کے ترسیل کے نظام میں نئی ٹیکنالوجی کو متعارف نہیں کرایا گیا۔ وفاقی زیر نے کہاکہ بجلی کی پیداواری صلاحیت 36 ہزار میگاواٹ سے زائد ہے ،تاہم ترسیل کا نظام اس سے مطابقت نہیں رکھتا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ نظام کی اپ گریڈیشن نہ ہونے کی وجہ سے تکنیکی مسائل کا سامنا ہے،مٹیاری کی لائن جلد مکمل ہونے کو ہے۔ انہوں نے کہاکہ ترسیل کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں