اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کا سربراہ چاہے نواز شریف ہو، مولانا فضل الرحمن ہو یا پھر آصف زرداری اان میں سے کسی کے بھی مالی معاملات ٹھیک نہیں ہیں۔یہ سارے جیل میں ہوتے،عمران خان کے بھی بہت سارے ساتھی جیل میں ہوتے۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ عمران
خان رشوت نہیں لیتے،لیکن تحفہ قبول کرنے میں انہیں کوئی دقت نہیں ہوتی۔عمران خان دو کروڑ کا تحفہ بھی قبول کر لیتے ہیں۔تحفہ قبول کرنے پر قانونی اور اخلاقی اعتراض نہیں کیا جا سکتا۔خود تو عمران خان نے شاید ہی کبھی کسی کو تحفہ دیا ہو۔نواز شریف کو کوئی تحفے نہیں ملے،انہوں نے تو بطور وزیراعلیٰ اور وزیراعظم اس ملک کو لوٹا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں عمران خان کا ذاتی دوست تھا اس عرصے میں میرے خاندان میں 3 افراد کا انتقال ہوا لیکن انہوں نے کبھی تعزیت نہیں کی لیکن اس کا میں نے کبھی برا نہیں منایا کیوں کہ مجھے معلوم تھا ، وزیراعظم تو اپنے قریبی ساتھی نعیم الحق کی تعزیت کے لیے بھی نہیں گئے کیوں کہ وزیر اعظم کے مسائل ہیں جب انہوں نے دھرنے کے ذریعے دباو میں لانے والی باتی کہی تو میں اس سے پہلے ہی جملہ اپنے نوٹس میں لکھ چکا تھا۔کہ میں نے ایک وفاقی وزیر سے بات کی کہ وہ کیوں وہاں نہیں گئے اس سے تو سیاسی نقصان ہوگا ، اس کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ بالکل سیاسی نقصان تو ہورہا ہے ، آپ تو ہر وقت ان کے ساتھ رہتے تھے آپ انہیں ہم سے زیادہ جانتے ہیں لیکن اس کے باوجود میں نے کہا کہ نہیں آپ اپنا موقف بتائیں جس کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ جب وزیر اعظم عمران خان پر کسی بھی بات کے لیے دباو ڈالا جاتا ہے چاہے وہ صحیح بات کے لیے ہی کیوں نہ ہو تو وہ اس پر ردعمل دیتے ہیں لیکن وزیر اعظم عمران خان بزدل آدمی نہیں ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں