اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی الیکشن میں سیکیورٹی کیلئے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ملک کے 8 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں فوج کو پولنگ اسٹیشن کے اندر تعینات نہیں کیا جائے گا بلکہ فوج صرف پولینگ اسٹیشن کے باہر ہی سیکیورٹی کے سنبھالے
گی جب کہ پولینگ اسٹیشن کے اندرپولیس کو تعینات کیا جائے گا ، فوج کی تعیناتی کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے جلد حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔دوسری طرف حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ہے، پی ڈی ایم کے صدر اورسربراہ جے یوآئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ استعفوں اورلانگ مارچ کی حکمت عملی ایک ماہ بعد طے کریں گے، فیصلہ کیا ہے کہ ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے جبکہ سینیٹ انتخابات حصہ لینے کا فیصلہ بعد میں کریں گے۔انہوں نے پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ڈی ایم پہلے سے زیادہ مضبوط نظر آئی ہے ، ناجائز حکومت سے خلاصی کیلئے پہلے سے زیادہ پرعزم بھی ہے، میڈیا سے کہتا ہو ں تمام طبقات کی طرح میڈیا کے نمائندے بھی مظلوم ہیں، میڈیا کو احساس ہونا چاہیے کہ پاکستان میں جمہوریت اور آئین کی بالادستی کیلئے اٹھنے والی آواز کو قوم تک پہنچائے، ہم نے پچھلے اجلاس میں بات کی تھی کہ 31 دسمبر تک تمام جماعتوں کے ارکان استعفے دیں گے آج کے اجلاس میں رپورٹ دی گئی کہ استعفے جماعتوں کے پاس پہنچ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 31 جنوری تک حکومت کو مستعفی ہونے کی مہلت دی ہے، آج پھر کہتے ہیں کہ حکومت کے پاس مستعفی ہونے کیلئے ایک ما ہ کی مدت ہے، اس کے فوری بعد پی ڈی ایم لانگ مارچ کا فیصلہ کرے گی ، فیصلہ کیا جائے گا کہ لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف کیا جائے یا پھر راولپنڈی کی
طرف کیا جائے، ہم متفق ہیں کہ پاکستان کو ایک ڈیپ اسٹیٹ بنا کر اسٹیبلشمنٹ نے پورے نظام کو یرغمال بنایا ہوا، عمران خان ایک مہرہ ہے، جس کیلئے دھاندلی کی گئی، اور قوم پر اس کو مسلط کیا،ایک جھوٹی حکومت قائم کی، ہم واضح کرتے ہیں اسٹیبلشمنٹ اور فوجی قیادت کو مجرم سمجھتے ہیں، اب ہماری تنقید کا رخ ان کی طرف برملا ہوگا، ان کو سوچنا ہے کہ وہ پاکستان کی سیاست پر اپنے پنجے گاڑھنے کا فیصلہ کرتے ہیں یا دستبردار ہوتے ہیں، فوج ہماری فوج اور تمام جنرلز کا احترام کرتے ہیں، فوج ہماری دفاعی قوت ہے لیکن فوج پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر سیاست میں مداخلت کرتی ہے تو اس سے الجھنے پیدا ہوتی ہے، آج سیاسی، معاشی، آئینی بحران اسی وجہ سے ہے کہ وہ اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں