اسلام آباد (این این آئی)معاون خصوصی وزیراعظم سید زلفی بخاری نے کہا ہے کہ ہزارہ شہداء کے لواحقین کا اپنے پیاروں کو اللہ کے سپرد کرنے کے فیصلے کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔اپنے ٹوئٹرپیغام میں انہوںنے کہاکہ زندگی کے چند بہت مشکل اور دل دہلا دینے والے ایام ورثاء کے ساتھ گزارے،یہ ہماری تاریخ کا انتہائی
افسوس ناک واقعہ ہے۔زلفی بخاری نے لکھا کہ غم کی اس گھڑی میں ورثاء کے ساتھ ہوں، تمام ورثاء کے باصبر اور با ہمت رہنے کا شکریہ۔ہندوستان پاکستان میں مسلکی بنیادوں پر انتشار پھیلانا چاہتا ہے ،سانحہ مچھ اسی سازش کی کڑ ی تھی ،عمران خانکوئٹہ (این این آئی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں معلوم ہے ملک میں سنی شیعہ فسادات کون کروانے کی کو شش کر رہا ہے ، ہندوستان پاکستان میں مسلکی بنیادوں پر انتشار پھیلانا چاہتا ہے ،سانحہ مچھ اسی سازش کی کڑ ی تھی ،35سے 40 لوگ ہیں جو پہلے لشکر جھنگوی اور اب آئی ایس آئی ایس کا حصہ بنپھیلانا چاہتاہے اور اس انتشار کے لئے شیعہ اور سنی علماء کو قتل کرکے ملک بھر کی برداریوں کے درمیان انتشار پیدا کیا جا سکتا ہے اس حوالے سے میں نے کابینہ کو آگاہ کیااور جب ایک سنی عالم دین کو قتل کیا گیا تو اس پر بیان بھی دیا ۔انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی کو داد دینا چاہتاہوں کہ انہوں نے شیعہ اور سنی علماء کے قتل کے کم از کم چار بڑے منصوبوں کو ناکام بنایا اور منصوبہ ساز ملزمان کو پکڑا۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سانحہ مچھ ایک بڑی گیم کا حصہ تھاجب واقعہ ہوا تو معلوم ہوگیا کہ یہ ملک میں انتشار پھیلانے کی ایک کڑی ہے جس کے بعد فور ی طور پر وزیرداخلہ کو کوئٹہ میں دھرنے کے مظاہرین کے پاس بھیجا ہم نے سب سے پہلے آمنہ بی بی جسکے پانچ
بھائی شہید، محمد صادق جو چھ بہنوں کا ایک بھائی تھا سمیت تمام لواحقین کو یہ اعتماد دلایا کہ پوری طرح انکے ساتھ کھڑے ہونگے اور انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ دوسری چیز یہ تھی کہ ہزارہ برداری کو پیغام دینا تھا کہ ہم سانحہ مچھ میں ملوث افراد کے خلاف پوری طرح انکے پیچھے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں سے مسلسل رابطے میں تھا ایسے 35سے40لوگ ہیں جو پہلے لشکر جھنگوی اور اب آئی ایس آئی ایس (داعش) کا حصہ بن گئے اور دہشتگردی کر رہے ہیں ان گروپوں کے بہت سے لوگ مار چکے ہیں لیکن اب بھی 35سے 40لوگ ہیں جودہشتگردی میں ملوث ہیں ہزارہ برداری یقین کر لیں کہ اس پر ہم نے مکمل حکمت عملی بنا لی ہے ہم ملوث عناصر کے پیچھے پوری طرح جائیں گے جبکہ سیکورٹی فورسز کا سیل بنا رہے ہیں جس نے ہزارہ برداری کو مکمل تحفظ دینا ہے لواحقین اور ہزارہ برداری کو اعتماد لاتے ہیں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوںکی جانب سے انہیں مکمل تحفظ فراہم کرنے کی پوری کوشش کی جائیگی ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے لئے آنا ایک الگ بات ہوتی ہے جب میں عام شہری تھا تو میں ہزارہ برداری کے پاس آیا وزیراعظم ہوتے ہوئے آنا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا کہ آگے کوئی سانحہ نہ ہو جسکی وجہ سے بار بار پیغام بھجوایا کہ آپ تدفین کردیں میں
فوری طور پر آپکے دکھ و در د میں شریک ہونے کے لئے آئونگا لیکن جب آپ شرط لگائیں گے توکل کو ہر واقعہ پر یہ روایت چل پڑیگی لیکن یہ میں واضح کرنا چاہتاہوں کہ صورتحال کا پوری طرح علم تھا اور وفاقی وزرائ، سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا پوری طرح ایک ایک چیز دیکھ رہا تھا کہ کیا ہورہا ہے ہزارہ برداری اور لواحقین کی تکلیف میں صرف میں شامل نہیں بلکہ پورا پاکستان انکے دکھ و در د میں شامل تھا خوشی اور شکر ہے کہ لواحقین نے ہماری بات مانتے ہوئے شہداء کی تدفین کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں