لاہور( این این آئی )وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ سانحہ مچھ کے شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں ـ ہماری تمام تر ہمدردیاں غمزدہ خاندان کے ساتھ ہیں اور پوری حکومت غم کی گھڑی میں ہزارہ برادری کے ساتھ کھڑی ہے ـسانحہ مچھ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ ہوا
ہے۔انہوں نے کہا کہ مچھ میں پیش آنے والے اندوہناک واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ـ ہزارہ برادری کے لوگ پاکستان سے محبت کرتے ہیں ـبعض لوگوں نے اس سانحہ پر بھی پوائنٹ سکورنگ کی کوشش کیـ افسوس کا مقام ہے کہ ہزارہ برادری کا دکھ درد بانٹنے کی بجائے سیاست کی گئیـ یہ وقت ہزارہ برداری کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے ـوزیراعظم ،وزیراعلیٰ بلوچستان و دیگر حکومتی عہدیداروں نے سانحہ مچھ پر جس طرح قائدانہ صلاحیتوں کا استعمال کیا وہ تدبر اور قوم کی نمائندہ گی کی اعلیٰ مثال تھی ،سینئر رہنما بلوچستان عوامی پارٹیخضدار(این این آئی) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر رہنماء آغا شکیل احمد خضداری نے کہاہے کہ وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ بلوچستان و دیگر حکومتی عہدیداروں نے سانحہ مچھ پر جس طرح قائدانہ صلاحیتوں کا استعمال کیا وہ تدبر اور قوم کی نمائندہ گی کی اعلیٰ مثال تھی ، سانحہ مچھ بے حد افسوسناک اوردلخراش واقعہ تھا تاہم اس پر بھی قوم پرستوں نے جس طرح لواحقین کے جذبات کو ابھارا اور نعشوں پر سیاست کی و ہ ان کے بد نماچہرے کو واضح ، نام نہاد قوم پرستوں کی یہ روش برسوں سے چلا آرہاہے یہی وجہ ہے کہ بلوچستان اورخصوصاً ان کے حلقے غربت اور پسماندگی کی عملی تصویر بنے ہوئے ہیں، یہ قوم پرستی کے دعویدارکئی مرتبہ ملک کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے تاہم انہوں نے نہ عوام کو شعور
و آگاہی دی اور نہ ہی انہیں زندگی کی سہولیات سے آراستہ کرنے کی کوشش کی ۔ سابق ڈسٹر کٹ چیئرمین خضدار آغا شکیل احمد خضداری کا کہنا تھاکہ غربت و پسماندگی اور عوام کی بدحالی کے اصل ذمہ دار یہی قوم پرست ہیں کہ جنہوںنے نہ عوام کو تعلیم دینے کی کوشش کی اورنہ ان کے لئے صحت ، روزگار اور سڑکوں کی تعمیر و دیگر منصوبہ بنائے ،سانحہ مچھ میں انہیں شہداء کے ورثاء سے ہمدردی کے بجائے سب سے زیادہ اپنی سیاست چمکانے کا موقع ملا تھا یہی وجہ تھی کہ وہ پوائنٹ اسکورنگ کررہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ اب عوام باشعور ہوچکا ہے اور وہ کھرے سیاستدانوں سے بخوبی واقف ہیں کہ کون ان کے ساتھ کھیل کھیل رہاہے اور کون ان کے مفادات کے لئے کام کررہاہے ، وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے جس انداز میں شہداء کے لواحقین کے ساتھ دلجوئی کی گئی اور کامیاب مذاکرات کے بعد شہداء کی تدفین پر انہیںآمادہ کیا وہ اطمینان بخش اورحکومت کی مدبرانہ سوچ تھی۔ سابق چیئرمین خضدار آغا شکیل احمد خضداری کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ملک میں وحدت اور یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے پر تلی ہوئی ہیں ، جب بھی انہیں موقع ملتا ہے تو وہ زخموں پر نمک پاشی کو اپنے لئے اعزاز سمجھتے ہیں اور یہی صورتحال ہزار ہ برداری کے شہداء کے احتجاج کے موقع پر بھی دیکھنے میں آیا جہاں پی ڈی ایم میں شامل
سیاسی جماعتوں نے نعشوں پر سیاست کی اور ان لواحقین کے جذبات کو ابھارنے و انہیں اشتعال دینے کی کوشش کی تاہم انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ۔ انہوںنے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ وہ وسیع نظر اور اعلیٰ سوچ کے حامل قومی رہنماء اور بلوچستان کے وزیراعلیٰ ہیں جو عوام کے مفادات صوبے کے مفادات کے لئے دانشمندانہ سوچ کے تحت اقدامات عمل میں لارہے ہیں ان کی اس سوچ اور حکمت عملی پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں