کوئٹہ (این این آئی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں معلوم ہے ملک میں سنی شیعہ فسادات کون کروانے کی کو شش کر رہا ہے ، ہندوستان پاکستان میں مسلکی بنیادوں پر انتشار پھیلانا چاہتا ہے ،سانحہ مچھ اسی سازش کی کڑ ی تھی ،35سے 40 لوگ ہیں جو پہلے لشکر جھنگوی اور اب آئی ایس آئی ایس کا حصہ بن
گئے اور دہشتگردی کر رہے ہیں ہم ان عناصر کی سرکوبی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں میرا مشن نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم دنیا کو متحد کرنا ہے بلکہ مسلم دنیامیں شیعہ سنی کے نام پر تقسیم کرکے حکمرانی کرنے کی پالیسی لانے کا خاتمہ اور ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو ٹھیک کرنے میں کردار ادا کرنا ہے ،ہزارہ برداری فکر نہ کرے ہم انکا تحفظ کریں گے ۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی میں سانحہ مچھ کے لواحقین سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہزارہ برداری کے بہت سے لوگ شہید ہوئے جس سے آگاہ ہوں میں جب یہاں واقعات بہت زیادہ ہو کرتے تھے اور لوگ آنے سے کترا رہے تھے میں اس وقت بھی یہاں آیا اور مذمت کی سانحہ مچھ کا سنتے ہی وفاقی وزراء کو ہزارہ برداری کے پاس بھیجا ہزارہ برداری فکر نہ کریںہم انکا تحفظ کر رہے ہیں ہم نے لکھ کر دیا ہے کہ جو وعدے کئے ہیں انہیں پور ا کریں گے اور اس بار وہ چیزوں کو مختلف دیکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے ہزارہ برداری پر حملوں کے خلاف ایک تنظیم کا نام لیکر مذمت کی جس نے مجھے بھی دھمکیاں دیں ،ہزارہ برداری کو بتانا چاہتاہوں کہ 20سال سے جو کچھ ہوا میں انکا سارا مسئلہ سمجھتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مارچ سے انٹیلی جنس اداروں نے ہمیں آگاہ کیا تھا کہ ہندوستان پاکستان میں انتشار
پھیلانا چاہتاہے اور اس انتشار کے لئے شیعہ اور سنی علماء کو قتل کرکے ملک بھر کی برداریوں کے درمیان انتشار پیدا کیا جا سکتا ہے اس حوالے سے میں نے کابینہ کو آگاہ کیااور جب ایک سنی عالم دین کو قتل کیا گیا تو اس پر بیان بھی دیا ۔انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی کو داد دینا چاہتاہوں کہ انہوں نے شیعہ اور سنی علماء کے قتل کے کم از کم چار بڑے منصوبوں کو ناکام بنایا اور منصوبہ ساز ملزمان کو پکڑا۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سانحہ مچھ ایک بڑی گیم کا حصہ تھاجب واقعہ ہوا تو معلوم ہوگیا کہ یہ ملک میں انتشار پھیلانے کی ایک کڑی ہے جس کے بعد فور ی طور پر وزیرداخلہ کو کوئٹہ میں دھرنے کے مظاہرین کے پاس بھیجا ہم نے سب سے پہلے آمنہ بی بی جسکے پانچ بھائی شہید، محمد صادق جو چھ بہنوں کا ایک بھائی تھا سمیت تمام لواحقین کو یہ اعتماد دلایا کہ پوری طرح انکے ساتھ کھڑے ہونگے اور انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ دوسری چیز یہ تھی کہ ہزارہ برداری کو پیغام دینا تھا کہ ہم سانحہ مچھ میں ملوث افراد کے خلاف پوری طرح انکے پیچھے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں سے مسلسل رابطے میں تھا ایسے 35سے40لوگ ہیں جو پہلے لشکر جھنگوی اور اب آئی ایس آئی ایس (داعش) کا حصہ بن گئے اور دہشتگردی کر رہے ہیں ان گروپوں کے بہت سے لوگ مار چکے ہیں لیکن اب بھی 35سے 40لوگ ہیں جو
دہشتگردی میں ملوث ہیں ہزارہ برداری یقین کر لیں کہ اس پر ہم نے مکمل حکمت عملی بنا لی ہے ہم ملوث عناصر کے پیچھے پوری طرح جائیں گے جبکہ سیکورٹی فورسز کا سیل بنا رہے ہیں جس نے ہزارہ برداری کو مکمل تحفظ دینا ہے لواحقین اور ہزارہ برداری کو اعتماد لاتے ہیں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوںکی جانب سے انہیں مکمل تحفظ فراہم کرنے کی پوری کوشش کی جائیگی ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے لئے آنا ایک الگ بات ہوتی ہے جب میں عام شہری تھا تو میں ہزارہ برداری کے پاس آیا وزیراعظم ہوتے ہوئے آنا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا کہ آگے کوئی سانحہ نہ ہو جسکی وجہ سے بار بار پیغام بھجوایا کہ آپ تدفین کردیں میں فوری طور پر آپکے دکھ و در د میں شریک ہونے کے لئے آئونگا لیکن جب آپ شرط لگائیں گے توکل کو ہر واقعہ پر یہ روایت چل پڑیگی لیکن یہ میں واضح کرنا چاہتاہوں کہ صورتحال کا پوری طرح علم تھا اور وفاقی وزرائ، سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا پوری طرح ایک ایک چیز دیکھ رہا تھا کہ کیا ہورہا ہے ہزارہ برداری اور لواحقین کی تکلیف میں صرف میں شامل نہیں بلکہ پورا پاکستان انکے دکھ و در د میں شامل تھا خوشی اور شکر ہے کہ لواحقین نے ہماری بات مانتے ہوئے شہداء کی تدفین کی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ، سیکورٹی فورسز ،پوری قوم ہزار ہ
برداری کے ساتھ کھڑی ہے ہم نے ہزارہ برداری کے بچوں اور بہنو ں کی تمام شرائط تسلیم کرلی ہیں اور پورا دیہان رکھیں گے ہم انکے ساتھ کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ میرا مشن نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم دنیا کو متحد کرنا ہے مسلم دنیامیں شیعہ سنی فساد ہمیں معلوم ہے کون کروانے کی کوشش کررہا ہے میری پوری کوشش ہے کہ مسلمان دنیا میں تقسیم کرکے حکمرانی کرنے کی جو پالیسی لائی جارہی ہے اسے ختم کریں انہوں نے کہاکہ میں نے کوشش کی ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو ٹھیک کیا جائے ملک میں تفرقہ پھیلانے والے عناصر کے پیچھے جاتے ہوئے قوم کو اکھٹا کرنے کی پوری کوشش کرونگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں