اسلام آباد (پی این آئی)سانحہ مچھ کے شہدا کے لواحقین کا دھرنا چھٹے روز بھی جاری ہے۔ مظاہرین نے لاشوں کی تدفین کو وزیراعظم عمران خان کی آمد سے مشروط کیا تھا لیکن وزیراعظم عمران خان نے ہزارہ برادری کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کیا جا سکتا، ہزارہ برادری آج
ہی تدفین کرے میں گارنٹی دیتا ہوں آج ہی کوئٹہ جاؤں گا۔آخر وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی بنا پر وزیراعظم عمران خان کوئٹہ نہیں جا رہے۔اسی متعلق بات کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو سیکیورٹی کلئیرنس نہیں ملی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کی ایجنسیوں نے بھارت کی ایک کال ٹریس کی ہے کہ اگر عمران خان کوئٹہ آئے تو ان پر حملہ ہو سکتا ہے۔میری اطلاعات کے مطابق اس کال کو ٹریس کیے جانے کے بعد ہزارہ برادری کے مظاہرین کی سیکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے کہ خدانخواستہ ان پر دوبارہ حملہ نہ ہو جائے۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ وزیراعظم کو مظاہرین کے لیے بلیک میل کا لفظ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا،میرے خیال سے وزیراعظم کو یہ الفاظ واپس لینے چاہئیے۔ان کو کہنا چاہئیے تھا کہ شہدا کو دفنا دینا چاہئیے، میں جلد کوئٹہ آؤں گا۔وزیراعظم کے الفاظ کا چناؤ ٹھیک نہیں تھا۔۔انہوں نے مزید کہا کہ بڑی تکلیف دن بات ہے، شاید وہ بھول گئے ہیں کہ وہ ایک ملک کے وزیراعظم ہیں۔ایک طرف وہ ہزاراہ برادری کے غم میں شریک ہونے کی باتیں کرتے ہیں تو دوسری طرف بلیک میل کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔ایسے موقع پر کبھی بھی کسی کے زخموں پر نمک نہیں چھڑکتے۔مجھے لگتا ہے کہ وزیراعظم کے کچھ نادان ترجمان ان کے لیے بہت مشکل پیدا کریں گے۔پورے ملک میں اس واقعے پر احتجاج ہو رہا ہے اور اس احتجاج کو بلیک میل کا نام دینا درست نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں