کوئٹہ(این این آئی) مچھ میں 10کان کنوں کے قتل کے خلاف کوئٹہ میں چھٹے روزبھی لواحقین اور ہزارہ برداری کے افرادکا احتجاجی دھرنا جاری رہا ،حکومت اور مظاہرین کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے ،خواتین اور بچیوں نے آنکھوں پر پٹی اور ہاتھ باندھ کر احتجاج ریکارڈ کروایا ،تفصیلات کے مطابق مچھ کے علاقے
گشتری میں کوئلہ کان میں کام کرنے والے 10مزدورں کے قتل کے خلاف کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر میتوں کے ہمراہ لواحقین اور ہزارہ برداری کے افراد کا دھرنا جمعہ کو چھٹے روز بھی جاری رہا دھرنے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ جب تک وزیراعظم کوئٹہ نہیں آتے وہ دھرنا ختم نہیں کریں گے جبکہ وزیراعظم کی جانب سے ہزارہ برداری کے دھرنے کے خلاف دئیے گئے بیا ن پر دھرنے میں شریک خواتین اور بچیوں نے آنکھ ، ہاتھوں پر پٹی باندھ کر خاموش احتجاج کیا مظاہرین کے کہنا تھا کہ وزیراعظم کو اپنی بے بسی دیکھانا چاہتے ہیں ہم نہتے اور غیر مسلح ہیں اور ہمیں اسی طرح قتل کیا جارہا ہے وزیراعظم کوئٹہ آئیں اور ہماری فریاد سنیں، دوسری جانب جمعہ کو بھی مختلف سیاسی، قبائلی، مذہبی رہنمائوں نے دھرنے میں جاکر دھرنے کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کیا ۔۔۔۔حکومت نے سانحہ مچھ کے لواحقین کو قانونی معاہدے کی پیش کش کر دی، معاہدے کا مسودہ تیار ہے، اہم عہدیدار کا انکشافکوئٹہ(آئی این پی) ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے شہدائے مچھ کو جلد دفنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ مچھ انتہائی سفاکانہ فعل اور اس میں ملوث عناصر انسانیت کے دائرے سے خارج ہیں، ہمارے دین اسلام اور حضور اکرم ؐ نے میت کو جلد دفنانے کا حکم دیا ہے جبکہ یہ تو شہدا کی میتیں ہیں، خداراحالات کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے ہر پاکستانی زمہ
داری کا احساس اور مظاہرہ کرے۔ جمعہ کو اپنے ایک بیان میں قاسم سوری نے کہا کہ اس سانحہ کے بعد سے کوئٹہ میں ہوں،اس دوران وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر وفاقی وزرا شیخ رشید، علی حیدر زیدی، زلفی بخاری کے ہمراہ اور الگ سے دھرنے کے منتظمین اور شہدا کے لواحقین سے کئی مرتبہ مذاکرات کیے ہیں،شھدا کی میتیں اس طرح سڑک پر رکھ کے انکے سفر آخرت میں رکاوٹ ہم سب کے لیے انتہائی تکلیف دہ عمل ہے، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا کہ ہمارے دین اسلام اور حضور نبی اکرم ؐ نے میت کو جلد دفنانے کا حکم دیا ہے جبکہ یہ تو شھدا کی میتیں ہیں۔ خدارا حالات کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے ہر پاکستانی زمہ داری کا احساس اور مظاہرہ کرے، انہوں نے کہا کہ حکومت شہدا مچھ سانحہ کے لواحقین کے مطالبات دو روز قبل ہی مان چکی ہے اور اس سلسلے میں پہلی مرتبہ قانونی طور پر تحریری معاہدہ بھی تیار ہے، معاہدہ دھرنے کے منتظمین اور شہدا کے لواحقین کی باہمی رضا مندی سے تیار کیا گیا ہے ،قاسم خان سوری نے اس امید کا اظہار کیا کہ شہدا کی تدفین جلد ازجلد ہو گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں