اپوزیشن کو پوائنٹ مل گیا، صدرِ مملکت میتوں پر سے پرواز کرکے گوادر پہنچے لیکن کوئٹہ نہیں اترے

کراچی(آئی این پی)پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما وسابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے سانحہ مچھ کے حوالے سے وزیر اعظم کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب وزیراعظم کہے بلیک میل نہیں کیا جا سکتا تو مطلب انا ریاست سے بڑی ہے،اپنے بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ وزیراعظم کا یہ رویہ فاشزم کی

سمت ہے، انہوں نے کہا کہ صدرِ پاکستان میتوں پر سے پرواز کرکے گوادر پہنچے لیکن کوئٹہ نہیں اترے۔ ۔۔۔۔اپوزیشن جماعتوں نے این آر او کا نام ڈائیلاگ رکھ دیا ہے، بابر اعوان نے نیا نعرہ بنا دیالاہور( این این آئی)وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ ہارے ہوئے نااہل لوگ کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں کہ عمران خان مستعفی ہوں، اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ کا ایک فارم ہے جو پارلیمنٹ ہے اور پارلیمنٹ ہی مسائلکاحل ہونا چاہیے کیونکہ ڈائیلاگ کوئی بھی ہو پارلیمنٹ میں ہی ہوگا۔بابراعوان نے کہا کہ فوج اور عدلیہ کسی ڈائیلاگ میں شریک نہیں ہوسکتی، ڈائیلاگ صرف حکومت کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے، لیکن یہ ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، ہارے اور نااہل لوگ کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں عمران خان مستعفی ہوں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے این آر او کا نام ڈائیلاگ رکھ دیا ہے، نوازشریف بھارت سمیت دیگر مختلف ممالک کی شخصیات سے رابطے میں ہیں، نوازشریف کے رابطے پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں سے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چند چوروں کو بچانے کیلئے پی ڈی ایم بنائی گئی ہے، فضل الرحمان سنجیدہ ہوتے تو پہلے اپنے فیملی ممبران سے استعفے دلواتے، الزام ہے تو جواب دینا ہوگا کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف چاہتے ہیں

کہ وہ پورے سسٹم کو ساتھ لے کر چلیں، ایک طرف کہتے ہیں کہ خفیہ ملاقاتیں نہیں ہوتیں، مریم نواز نے دو دن پہلے کہا کہ رابطے تو رہتے ہیں،شہبازشریف کو فرمائشی ڈائیلاگ کی ضرورت تھی۔۔۔۔۔ عمران خان کی حکومت کب تک قائم رہے گی؟ سیاسی میدان سے بڑی پیشنگوئی کر دی گئی لاہور(پی این آئی)گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہاہے کہ 2023 تک فروری مارچ آتے رہیں گے حکومت قائم رہے گی ،پی ڈی ایم کے استعفوں سے حکومت نہیں، ان کی اسمبلی رکنیت ختم ہوگی۔نجی ٹی وی کے مطابقگورنرپنجاب چودھری سرورسے معاون خصوصی شہبازگل نے ملاقات کی،ملاقات میں سیاسی اورحکومتی امورپر بات چیت ہوئی،دونوں رہنماؤں نے پی ڈی ایم کو 2023 کے عام انتخابات کے انتظار کا مشورہ دیدیا۔گورنرپنجاب چودھری محمد سرور کاکہناتھا کہ وزیراعظم شفاف اوربلاتفریق احتساب سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،مسائل کاحل مذاکرات ہیں،لانگ مارچ اوردھرنے نہیں۔معاون خصوصی شہباز گل نے کہاکہ کرپشن کے خاتمے اورشفاف احتساب پرسمجھوتہ نہیں ہوگا،عمران خان استعفیٰ دیں گے نہ ہی 2023سے پہلے الیکشن ہوں گے،پی ڈی ایم کاایجنڈاملکی وقومی مفادات کاتحفظ نہیں،صرف اپنابچاو¿ہے،اپوزیشن کے جلسوں سے حکومت خوفزدہ نہیں ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں