کراچی(آئی این پی) کراچی کے معروف سفاری پارک میں انتظامیہ کی غفلت کے باعث ملیکا نامی ہتھنی انفیکشن کا شکار ہوگئی ہے۔کراچی میں یکے بعد دیگرے سرد موسم کے اسپیل نے انسانوں کے ساتھ جانوروں کو بھی متاثرہ کردیا ہے، سخت سردی کے باعث کراچی کے سفاری پارک میں موجود ہتھنی ملیکا کی صحت
بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق کراچی میں پڑنے والی سردیوں کی وجہ سے ہتھنی کیپاں کی جلد شدید متاثر ہوئی، انتظامیہ سردیوں میں ہتھنی کی صحیح دیکھ بھال نہ کرسکی ، جس کے نتیجے میں ہتھنی کی ایڑیاں پھٹ گئیں ہیں، اور اسے چلنے میں سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انتظامیہ کی بے حسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہتھنی کو جلد کے مسئلے سیبچانیکیلئیپیٹرولیم جیلی کا استعمال تک نہیں کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملیکا نامی ہتھنی دیر تک اپنے پنجرے میں ایک ہی مقام پر کھڑے ہوکر وقت گزارنیلگی ہے، سخت زمین سے بچانے کیلئے نرم مٹی ہاتھی کیچلنے کے مقامات پر بچھائی جاتی ہے، اس کے علاوہ سفاری پارک میں تاحال ہاتھیوں کی اس جوڑی کیلییکوئی انتظامات نہیں ہے۔ذرائع سفاری پارک کا کہنا ہے کہ ملیکا اور سونوہاتھی پاکستان کی واحد ہاتھیوں کی جوڑی ہے، مناسب انتظامات نہ کییگئیتو ہتھنی میں انفیکشن کا خطرہ ہے۔۔۔۔2020کا ہر دن 24گھنٹے سے کتنے منٹ کم تھا؟ سائنسدانوں کے نئے انکشاف نے ہلچل مچا دیلندن(پی این آئی)سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 50 سال سے ہم جس دن کو 24 گھنٹوں کے دورانیے سے ناپتے آ رہے ہیں، وہ 24 گھنٹے کا نہیں رہا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق سائنس دان کہہ رہے ہیں کہ زمین کی اپنے محور میں گردش 24 گھنٹے سے کم ہے کیونکہ گزشتہ 50 برسوں میں کرۂ
ارض کی اپنےکرۂ ارض کے اپنے محور کے گرد معمول کی رفتار سے بڑہ کر چکر کاٹنے سے دن چھوٹے ہو گئے ہیں۔ماہرین اس فرق کو ختم کرنے اور وقت کو دوبارہ سے کرۂ ارض کی اپنے محور میں گردش سے ہم آہنگ بنانے کے لیے سیکنڈز میں ترمیم کرنے پر بحث کر رہے ہیں۔اس سلسلے میں ایک مثال پیش کی گئی ہے کہ 19 جولائی 2020 کا دن 24 گھنٹے سے چار منٹ کم تھا۔ امریکی ریاست ہوائی میں نیلی اڑن طشتری سمندر میں گر گئی، خلائی مخلوق ہم سے رابطہ کر چکی ہے، امریکی سائنسدان کا دعویٰ
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں