اسلام آباد (این این آئی)احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں نیب کی شاہد حاقان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ایک روزہ استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی۔ جمعرات کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس پر سماعت کی۔شاہد خاقان عباسی کی بیرون ملک
ہونے کے باعث ایک روزحاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی۔ جج نے استفسارکیا کہ کیا ملزم کوبیرون ملک جانے کیلئے عدالتی اجازت درکار نہیں تھی؟ ٹرائل چل رہا ہے،ملزم کا نام ای سی ایل میں شامل تھا؟ قانون اس بارے میں کیا کہتا ہے؟شاہد خاقان عباسی کیوکیل بیرسٹرظفراللہ نے موقف اپنایا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد شاہد خاقان عباسی کوبیرون ملک جانے کی اجازت وفاقی حکومت نے دی۔نیب پراسیکیوٹرنے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرنے اور وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کرتے کہاکہ ملزم عدالت کی اجازت کے بغیربیرون ملک گیا، استثنیٰ کی درخواست ملزم نے بیرون ملک جانے کے بعد بھجوائی، احتساب عدالت کی ہدایت پر بیر سٹرظفراللہ نے حکومتی اجازت نامہ پیش کیا عدالت نے نیب کی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کی ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی۔۔۔۔۔امریکا میں موجود سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نیب نے بڑا جھٹکا دیدیا، ایک اور انکوائری شروع ہو گئیاسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف نیب راولپنڈی نے ایک اور انکوائری کھول دی ہے، شاہد خاقان عباسی کو 10جنوری کو طلب کرلیا گیا ہے، ان پر پاکستان ایل این جی لمیٹڈمیں مبینہ غیرقانونی بھرتیوں
کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہنیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف پاکستان ایل این جی لمیٹڈمیں مبینہ غیرقانونی بھرتیوں کی انکوائری بھی قائم کردی ہے۔شاہد خاقان عباسی کو 10جنوری کو طلب کرلیا گیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی پر یہ انکوائری اس وقت قائم کی گئی جب وہ اپنی ہمشیرہ اور بہنوئی سے ملنے 15روز کی اجازت کے ساتھ امریکا گئے ہوئے ہیں۔شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر ان کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا تھا۔نیب نوٹس کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے عدنان گیلانی کو مبینہ طور پر رولز کےخلاف ایل این جی لمیٹڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات کیا۔عدنان گیلانی کی تعیناتی کے وقت شاہد خاقان عباسی پیٹرولیم کے وزیر تھے۔بتایا گیا ہے کہ نیب عدنان گیلانی کی ایل این جی کیس میں تحقیقات کررہا ہے۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی سے سوال پوچھا کہ عدنان گیلانی کو کیسے اور کب سے جانتے ہیں؟ دوسری جانب نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق چیئرمین پی آئی اے اعجاز ہارون ، عبد الغنی مجید و دیگر کے خلاف ریفرنس دائرکر نے کی منظوری دے دی ہے۔آج منگل کو جاری اعلامیہ کے مطابق چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سید اصغر حیدر، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤ نٹیبلٹی نیب، ظاہر شاہ، ڈی جی آپریشن نیب، عرفان نعیم منگی، ڈی جی نیب راولپنڈی اور
دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو قانون کے مطابق ہر شخص کی عزت نفس کا احترام کر نے پر یقین رکھتا ہے۔نیب کی تمام انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی جاتی ہیں جوکہ حتمی نہیں ہوتیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید تحقیقاتکرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اعجاز ہارون سابق چیئرمین پی آئی اے،عبدالغنی مجید اور دیگرکے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر غیر قانونی طور پراورسیز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی لمیٹڈ(کڈنی ہلز)کراچی کے پلاٹس کی جعلی الاٹمنٹ اور فیک بینک اکاؤنٹس سے ادائیگی کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے افسران/اہلکاران کے خلاف انکوائری منظوری دی گئی۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں سو ست ڈرائی پورٹ پر
تعینات کسٹمز ڈیپارٹمنٹ کے افسران، اہلکاران کے خلاف سرکاری فرائض کی انجام دہی میں مبینہ غفلت سے متعلق شکایت قانون کے مطابق نمٹانے کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوانے کی منظوری دی۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ نے کہا کہ نیب قانون کے مطابق پارلیمنٹ اور پارلیمنٹرین کے تقدس اور احترام پر یقین رکھتاہے۔بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی میںاہم کردارا داکرتی ہے۔نیب اس بے بنیاد تاثر کی سختی سے تردید کرتاہے کہ نیب کی وجہ سے بزنس کمیونٹی کو کوئی پریشانی ہے۔نیب ہمیشہ آئین وقانون کے مطابق اپنے فرائض اداکرنے پر یقین رکھتاہے جوکہ بزنس کمیونٹی اور پاکستان کے دیگر تمام طبقوں کی بھی خواہش ہے تاکہ ملک کو کرپشن سے پاک ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بنانے میں مدد مل سکے۔نیب نے وضاحت کی ہے کہ اس کی تحویل میں کوئی شخص ہلاک نہیں ہوا۔نیب نے بعض عناصر کی طرف سے اس حوالے سے پراپیگنڈہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی گمراہ کن اور من گھڑت مہم، نیب کو اپنے آئینی اور قانونی فرائض کی انجام دہی سے نہیں روک سکتی۔نیب نے اس سلسلہ میں بے بنیاد، من گھڑت،گمراہ کن اور نیب کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف نیب آرڈیننس کی شق(a)31 کے تحت قانون کے مطابق تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں