حکومت اب یو ٹرن لے رہی ہے کہ سینیٹ الیکشن آئین کے تحت نہیں ہوتے لہذا آئینی ترمیم درکار نہیں، سابق چیئرمین سینیٹ

اسلام آباد (پی این آئی)حکومت اب یو ٹرن لے رہی ہے کہ سینیٹ الیکشن آئین کے تحت نہیں ہوتے لہذا آئینی ترمیم درکار نہیں، سابق چیئرمین سینیٹ، سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق دائر صدارتی آرڈینس بدیانتی پر مبنی ہے اور سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔رضا

ربانی نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت نے اوپن بیلٹ پر آئینی ترمیمی بلزپیش کیے، یہ بلز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے پاس زیر غور ہیں، وفاقی حکومت آئینی ترمیمی بل کے لیے پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ریفرنس کے ذریعے آئین اور پارلیمنٹ کو غیر متعلقہ ظاہر کرنا چاہتی ہے، حکومت اب یو ٹرن لے رہی ہے کہ سینیٹ الیکشن آئین کے تحت نہیں ہوتے لہذا آئینی ترمیم درکار نہیں ۔رضا ربانی نے کہا کہ صدر مملکت نے جیسے ججز کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھااس ہی طرح اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے سپریم کورٹ کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ضمنی اور سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ ہو گا اور یہ لانگ مارچ کتنا عرصہ جاری رہے گا؟ اپوزیشن رہنما نے بتا دیا لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے ضمنی اور سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا عندیہ دے دیا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آنکھیں بند کرکے دریا میں اتر جائیں، ضمنی اور سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ شروع ہوگا اور یہ تب تک جاری رہے گا جب تک حکومت مستعفی نہیں ہوجاتی۔رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی استعفے دینے سے انکاری نہیں ہے، پیپلز پارٹی استعفوں کیلئے جس وقت کا انتخاب کرتی ہے وہ درست ہے، پی پی دھرنے

کی مخالف ہے لیکن ان کے موقف میں لچک بھی موجود ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں