اسلام آباد (پی این آئی) گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ سینیٹ کا اگلا چئیرمین بھی پاکستان تحریک انصاف سے ہی ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے رکن اسمبلی طلعت نقوی اورپارٹی وفود کی ملاقاتیں ہوئیں، ملاقات میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ پی ڈی ایم
پریشان ڈیموکریٹک موومنٹ بن چکی ہے ، 31 جنوری آرہا ہے سب دیکھیں گے اپوزیشن کے استعفے نہیں آئیں گے۔چودھری محمد سرور نے دعویٰ کیا کہ آئندہ چیئرمین سینیٹ بھی پاکستان تحریک انصاف سے ہی ہوگا، اپوزیشن ہرمحاذپر ناکامی کے بعد محفوظ راستے کی تلاش میں ہے۔ گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم سیاسی طورپرزندہ رہنے کے لیے ہاتھ پاؤں ماررہی ہے۔لانگ مارچ کا اپوزیشن کااعلان بھی آخرکار ”لانگ ” ہی ہو جائے گا، اپوزیشن کوخودہی پتہ نہیں وہ اسمبلیوں سےاستعفے کب دے گی۔گورنر پنجاب نے کہا کہ ملک دشمن پاکستان کوعدم استحکام کا شکار کرنے کی سازشیں کررہے ہیں، آج ملک میں امن واستحکام کے لیے سب کو مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔ اتحادیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چودھری سرور نے کہا کہ مسلم لیگ ق سمیت تمام اتحادی حکومت کے ساتھ متحد کھڑے ہیں، وزیراعظم اصولی اور نظریاتی سیاست کر رہے ہیں جبکہ نیب سمیت تمام ادارے مکمل آزادی کے ساتھ کام کررہے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا 28 نشستوں کے ساتھ ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت بننے کا قوی امکان ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی 19 نشستوں کے ساتھ دوسری اور مسلم لیگ ن کا 18 نشستوں کے ساتھ تیسری بڑی پارٹی کے طور پر سامنے آنے کا امکان ہے ۔ بلوچستان عوامی پارٹی کا 12 نشستوں کے ساتھ چوتھی بڑی پارٹی بننے کا امکان ہے ۔ سینیٹرز کی ریٹائرمنٹ اور نئے انتخابات کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کی 5 اور متحدہ قومی مومنٹ کی 3 نشستیں ہونے کا امکان ہے ۔عوامی نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی دو دو نشستیں رہ جائیں گی۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی دو اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی بھی دو نشستیں ہوں گی جبکہ مسلم لیگ ق لیگ کو بھی دو نشستیں ملنے کا امکان ہے جو پاکستان تحریک انصاف کے اراکین مدد سے ہی ممکن ہو سکے گا۔ سینیٹرسراج الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد جماعت اسلامی کی سینٹ میں ایک نشست رہ جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں