اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن نے حکمران جماعت کے خلاف جاری فارن فنڈنگ کیسز کی کارروائی تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں شرکاء کو فارن فنڈنگ کیس سے متعلق بریفنگ دی گئی ، اس موقع پر
الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس کی سست روی پر تشویش کا اظہار کیا۔بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ اسکروٹنی کمیٹی ہفتے میں تین بار اجلاس بلائے ، جس پر اسکروٹنی کمیٹی نے بتایا کہ فریقین کے وکلاء پیش نہیں ہوتے جس کی بناء پر کیس التواء کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے اجلاس میں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر بھی غور کیا گیا اور الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے پنجاب حکومت انتخابات کرانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔دوسری طرف وفاقی حکومت نے پی ڈی ایم کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ، تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ، جس میں حکومت نے فیصہ کیا کہ پی ڈی ایم کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کی اجازت دے دی جائے ، اس موقع پر وزیر اعظم نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ پی ڈی ایم کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کی اجازت دی جائے ، کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے ، کسی کو شوق ہے تو وہ پورا کرلے لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی۔یہاں واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے الیکشن کمیشن اور نیب دفاترز کے سامنے احتجاج کرنے کا اعلان کردیا ہے ، صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 19 جنوری کو الیکشن کمیشن دفتر کے سامنے احتجاج کریں گے، نیب دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا طے کریں گے، خواجہ آصف کی گرفتاری کو نظر انداز نہیں کرسکتے، ثابت ہوگیا یہ احتساب نہیں بلکہ انتقام ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں