ہمیں یورپی یونین پرواضح کرناہوگا کہ ہمارے لیے حضرت محمدﷺکس قدراہمیت رکھتے ہیں، وزیراعظم کا غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں یورپی یونین پرواضح کرناہوگا کہ ہمارےلیےحضرت محمدﷺکس قدراہمیت رکھتےہیں۔ ترک ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مغرب میں رہ چکاہوں اس لیےمغربی معاشرےمیں اسلاموفوبیاسےواقف ہوں۔مغرب

کومعلوم نہیں کہ مسلمانوں کیلئےان کے آخری نبیﷺ کس قدرقابل احترام ہیں۔ یورپ میں مذہب کواس قدر اہمیت حاصل نہیں جیسے ہمارے معاشرے میں ہے ۔ اسلامی رہنماوَں کو مغربی ملکوں کے لوگوں کو اسلام کےبارےمیں بتانا چاہیے تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یورپ میں ہولوکاسٹ پربات کرناقابل سزاجرم ہے ۔ ہمیں یورپی یونین پر واضح کرنا ہوگا کہ ہمارےلیےحضرت محمد ﷺ کس قدراہمیت رکھتے ہیں ۔ ترک ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزراعظم نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ میں ایک شخص نےمسجد میں مسلمانوں کو شہید کیا، نیوزی لینڈ واقعہ پر کسی نے نہیں کہا کہ یہ کرسچن دہشتگردی ہے۔مغربی اور مشرقی معاشروں میں مذہب سےمتعلق اس فرق کوسمجھنےکی ضرورت ہے۔ فرانس میں حجاب پرپابندی عائد کر دی گئی، مساجد پر چھاپے مارے گئے، ایسے اقدامات سےفرانس کےاندر رہائش پذیر مسلم برادری کے جذبات متاثر ہوتے ہیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ دنیا کی پہلی فلاحی ریاست مدینہ میں قائم ہوئی تھی۔ ریاست مدینہ میں اقلیتی برادریوں کویکساں حقوق حاصل تھے۔قائداعظم ایسی ریاست کےخواہاں تھےجواسلامی اصولوں پرمبنی ہو۔ قائداعظم میرٹ کی بالادستی پریقین رکھتےتھے۔ پاکستان میں اقلیتوں کوبرابرکےحقوق حاصل ہیں۔ مچھ واقعے کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مچھ میں ہزارہ برادری کےکان کنوں کی شہادت افسوسناک ہے۔ بدقسمتی سےپاکستان میں فرقہ ورانہ دہشتگردی رہی ہے۔ یہ دہشتگرد زیادہ ترداعش کےساتھ منسلک ہوچکےہیں۔مچھ واقعہ بھی ایسےہی دہشتگردگروپ کی کارروائی ہے۔ گزشتہ دنوں کرک میں مندرحملےکےبعدذمہ دارعناصرکےخلاف کارروائی کی گئی ہے ۔ بھارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اقتدارمیں آنےکےبعدبھارت سےتعلقات بہترکرنےکی کوشش کی ہے۔ حالیہ برسوں میں سلامتی کونسل میں کشمیرکامسئلہ تین بارزیربحث رہا، سلامتی کونسل کی قراردادیں کشمیریوں کوحق خودارادیت دیتی ہیں۔

لیکنمودی حکومت نےمقبوضہ کشمیرکےآبادیاتی تناسب کوتبدیل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اسرائیل نےفلسطینی علاقوں پرطاقت سےقبضہ کیا، بھارت مقبوضہ وادی پرقابض ہے۔ بھارت میں موجودہ نسل پرستی کےماحول کاذمہ دارمودی ہے۔ نریندرمودی دعویٰ کرتاہےکہ بھارت صرف ہندووَں کاہے ، اس سے بھارت میں کشیدگی پھیلی۔ نریندرمودی نےاپنےدونوں انتخابات پاکستان دشمنی پرلڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیرکوکشمیریوں کی امنگوں کےمطابق حل کرناہوگا۔مقبوضہ کشمیرمیں اب ایساکوئی نہیں جوبھارت کےساتھ رہنےکاحامی ہو۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close