لاہور (پی این آئی)سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمن اور نواز شریف کے دو فیصلوں سے منہ موڑ لیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی جی ایچ کیو کے سامنے دھرنا اور راولپنڈی کی طرف مارچ کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی جی ایچ کیو
کے سامنے دھرنا اور راولپنڈی کی طرف مارچ کے حق میں نہیں۔جے یو آئی اور مسلم لیگ ن کی طرف سے اچانک راولپنڈی کی طرف سے لانگ مارچ اور جی ایچ کیو کے سامنے دھرنے کے اعلان پر شدید تحفظات رکھتی ہے اور سمجھتی ہے کہ یہ تجویز مولانا فضل الرحمان اور نوازشریف کے درمیان زیر بحث آئی جس کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ نے میڈیا کے ذریعے اعلان کر دیا۔اس پر دیگر جماعتوں سے مشاورت نہیں کی گئی جیسا کہ گوجرانوالہ جلسہ میں نواز شریف کی طرف سے اچانک آرمی چیف اور ڈی آئی ایس آئی کے نام لینے پر مشاورت نہیں کی گئی۔مسلم لیگ ن نے متوقع صورتحال کے پیش نظر جے یو آئی کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی پر غور شروع کر دیا۔ زرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے اندر بھی عجلت میں کیے گئے فیصلوں کے بارے میں تحفظات پائے جاتے ہیں۔پارٹی کے ایک موثر دھڑے کا موقف اسمبلی رکنیت سے استعفوں، ضمنی اور سینیٹ کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلے جلد بازی میں لیے گئے۔اس لیے ن لیگ یوٹرن لیتے ہوئے تینوں فیصلے واپس لینے پڑے۔مسلم لیگ ن نے مزدی فیصلوں لانگ مارچ اور دیگر کے بارے میں صوبائی تنظیموں سے تجاویز طلب کر لی ہیں تاکہ مستقبل میں یوٹرن جیسی سبکی سے بچا جا سکے،نواز شریف نے مولانافضل الرحمن کو یقین دلایا ہے کہ لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف ہو یا راولپنڈی کی طرف ہم فیصلے کی پابندی کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں