لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن نے نیب کی گرفتاریوں کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے حکومت کو سخت رد عمل دینے کا فیصلہ کر لیا۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آئندہ کسی بھی لیگی رہنما کی نیب گرفتاری کے خلاف
سخت رد عمل دیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن نے جارحانہ حکمت عملی طے کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی رہنما کی گرفتاری پر نیب دفتر کا گھیراؤ کیا جائے گا۔اور یہ کہ مسلم لیگ ن نے پارٹی کارکنوں اور شیر جوان فورس کو بھی تیاریوں کی ہدایت جاری کردی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ مسلم لیگ ن لاہور کے ہر صوبائی حلقے سے کم ازکم 200 کارکنوں کوالرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ہررکن صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈر کو 200 کارکنوں اور20 خواتین کو لانے کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔ یاد رہے کہ نیب میں اپوزیشن رہنماؤں بالخصوص مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز بھی نیب کیسز میں کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔ گذشتہ برس 29 دسمبر کو قومی احتساب بیورو(نیب) نے مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کو اسلام آباد میں احسن اقبال کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔ نیب نے خواجہ آصف کو اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا ۔ خواجہ آصف کو طلب کیا تھا لیکن وہ ثبوت نہ دے سکے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 30 دسمبر کو خواجہ آصف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا تھا۔ نیب نے خواجہ آصف کے 2 روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کی تھی جسے جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے عدالت نے ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا اور لاہور میں متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ خواجہ آصف کی گرفتاری پر مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے سخت رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ خواجہ آصف کو گرفتار نہیں اغوا کیا گیا ہے، خواجہ آصف کو نہیں چھوڑا گیا تو نتیجے کے لئے تیار رہیں، ہم سخت رد عمل دیں گے۔ تاہم اب مسلم لیگ ن نے نیب کی جانب سے مزید رہنماؤں کی گرفتاری پر سخت رد عمل دینے کی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں