لندن(آئی این پی)مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف نے اعلان کیا ہے کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں کسی کو بھی عمران خان کو این آر او نہیں دینے دیں گے،الیکشن کمیشن آف پاکستان فوریفیصلہ کر کے عمران خان کی کرپشن کو بے نقاب کرے ۔پیر کو اپنے ٹوئیٹر پیغام میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عمران خان
کے فارن فنڈنگ کرپشن کیس، جس کے تمام ثبوت اور شواہد موجود ہیں، چھ سال گزرنے کے باوجود فیصلہ نہ ہونا آئین’ قانون اور قوم سے بدترین مذاق ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو بھی اس کیس میں عمران خان کو این آر او نہیں دینے دینگے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان فوریفیصلہ کر کے عمران خان کی کرپشن کو بے نقاب کرے۔۔۔
نواز شریف نے پاکستان کا کرپشن کا 150ارب ڈالر سے زیادہ پیسہ باہر بھجوایا، سابق چئیرمین ایف بی آر کا انکشاف
کراچی(پی این آئی) سابق چئیرمین ایف بی آر کا قائد ن لیگ پر سنگین الزام، شبر زیدی کے مطابق پاکستان کا کرپشن کا 150ارب ڈالر سے زیادہ پیسہ باہر پڑا ہے، یہ کام نواز شریف نے شروع کرایا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہاہے کہ پاکستان میں غیر قانونی تجارت اور ٹیکس چوریکرکے کمایا گیا 150 ارب ڈالر کا خطیر سرمایہ بیرون ملک اثاثوں کی شکل میں موجود ہے، اس میں ملوث اشرافیہ تجارتی انجمنوں اور چیمبر آف کامرس میں سرکردہ پوزیشن پر ہے، ضیا الحق کے دور کے بعد
ملک میں ٹیکس چور اور غیرقانونی تجارت کے ذریعے سرمایہ بنانے والی مافیا نے جنم لیا۔شبر زیدی کے مطابق پاکستانی کاروباری طبقہ جو غیرقانونی تجارت اور ٹیکس چوری کو کاروبار سمجھتا ہے وہ علاقائی تجارتی کی راہ میں بھی رکاوٹ ہے کیونکہ اس میں مسابقت کی صلاحیت نہیں، اگر بھارت کے ساتھ ہی تجارت بحال ہوجائے تو یہ کاروباری طبقہ فارغ ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے سرمایہ باہر چھپانے والے افراد چیمبروں اور سمینارز میں پاکستان سے محبت، یک جہتی اور پاکستان کی بھلائی کی تقریریں کرتے ہیں جن کی شکلیں دیکھ کر مجھے غصہ آتا ہے کیونکہ میں انہیں جانتا ہوں اور ایسے تمام افراد کے نام اور ثبوت بھی مہیا کرسکتا ہوں۔سابق چیئرمین ایف بی آرنے کہاکہ پاکستان میں ٹیکس چوری اور غیر دستاویزی معیشت کا پیسہ سیاسی جماعتوں کی الیکشن مہم میں انویسٹ کیا جاتا ہے، ایک ایم این اے کی سیٹ پر 20 کروڑ روپے کا خرچہ آتا ہے جو جلسے جلوسوں پر خرچ ہوتا ہے، اس لحاظ سے 360 سیٹوں کا خرچہ کہاں سے آتا ہی یہ تمام خرچ غیر دستاویزی معیشت سے پیسہ کمانے والے فنانسر الیکشن میں لگاتے ہیں اور بعد میں ریکوری کرتےہیں۔شبر زیدی نے کہاکہ پاکستان سے سرمایہ باہر چھپانے والے جلد مشکلات کا شکار ہوں گے، اکثر کاروباری شخصیات نے مالٹا کی قومیت لی ہے اور سوئس بینکوں میں ان کے اثاثہ موجود ہیں، بیرون ملک
اثاثوں پر ایک فیصد منافع بھی نہیں مل رہا جبکہ پاکستان میں اس سرمائے کو ڈکلیئر اور منتقل کرکے بہتر منافع حاصل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے پاکستان میں ٹیکسوں کی بلند شرح کو بھی ٹیکس چوری غیر دستاویزی کاروبار کی ایک وجہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں سگریٹ پر 74 فیصد ٹیکس عائد ہے جس کی وجہ سے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت بڑھ رہی ہے اور 30 فیصد سگریٹ غیر قانونی طور پر فروخت کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سگریٹ کی غیرقانونی فروخت قومی خزانے کو ٹیکس چوری سے پہنچنے والے سب سے زیادہ نقصان کا سبب ہے، اس کے علاوہ چینی، بیٹری، الیکٹرانک مصنوعات، موٹر سائیکلیں، سائیکلیں، سیمنٹ، کنزیومر مصنوعات، پیک مسالہ جات وہ اشیا ہیں جن کا غیر قانونی تجارت میں حصہ سب سے زیادہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں