لاہور(پی این آےئی) سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ آصف زرداری پنجاب میں اِن ہاؤس تبدیلی کے خواہشمند ہیں، آصف زرداری ، پرویز الٰہی کو لانا چاہتے ہیں،جس کیلئے وہ نوازشریف کو بھی راضی کریں گے،زرداری سمجھتے ہیں کہ سب سے لڑائی لینے کی بجائے عمران خان کو آؤٹ کیا جائے۔ انہوں نے نجی ٹی
وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے کہ کسی حد وزیراعظم کا اندازہ درست ہے کہ تحریک کا پہلا مرحلہ کامیاب نہیں ہوسکا، استعفوں اور لانگ مارچ کا معاملہ ملتوی ہوگیا ہے، اس لیے پی ڈی ایم حکومت کو گھر بھیجنے میں ناکام رہی، اس صورت میں عمران خان سوچنے اور سمجھنے میں حق بجانب ہیں کہ پی ڈی ایم کا پہلا وار ناکام ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ رابطے تو ضرور ہوں گے لیکن مجھے سیاسی منطق نظر آتی ہے، آخری بازی لگا کر جوا ء کھیلنا نہیں چاہیے، یہ بھی ٹھیک نہیں کہ سندھ حکومت دے دیں ، تو پیپلزپارٹی کی جگہ لینے کیلئے ان کے مخالفین تیار بیٹھے ہیں،جو ان کو اگلے الیکشن میں بھی نہیں آنے دیں گے۔اسی لیے آصف زرداری کی اگلی تجویز یہ ہوگی کہ پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی لائی جائے، اس کیلئے وہ پرویز الٰہی کو لانا چاہتے ہیں۔اب یہ سب کچھ کب ہوگا، اس موقعے کو دیکھا جارہا ہے۔پرویز الٰہی کو لانے کیلئے وہ نوازشریف کو بھی راضی کریں گے، اس طرح کی حکمت عملی میں سب کا فائدہ ہے، بجائے کہ پیپلزپارٹی بھی سسٹم سے نکل کر اپوزیشن میں بیٹھ جائے۔پروگرام میں سلیم صافی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ابھی تنہا نہیں ہوئے کیونکہ مولانا اس وقت تنہاء ہوں گے جب پی ڈی ایم ٹوٹ جائے گی، جبکہ پی ڈی ایم ٹوٹنے کا امکان نہیں ہے، آصف زرداری اس لیے بھاری ہوگئے کہ دوسری جماعتوں نے آصف زرداری کی رائے کو تسلیم کرلیا ہے۔باقی لوگوں کو بھی پتا تھا کہ جنوری میں سردی ہوگی، استعفے دیں گے تو ایسا ہوگا، ویسا ہوگا۔ نوازشریف نے بھی اب سسٹم میں رہ کر تبدیلی لانے کی زرداری کی بات مان لی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں