اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان اگلے الیکشن میں بھی کامیاب ہوتے نظر آرہے ہیں ، کیوں کہ آئندہ انتخابات میں عمران خان سے زیادہ موزوں کوئی لیڈر نظر نہیں آتا ، ان سے بہتر کوئی جماعت بھی نہیں مل رہی ، انہیں صرف گروم ہونے کی ضرورت ہے جو کہ وہ تیزی سے ہو رہے ہیں ، ان خیالات کا اظہار
معروف تجزیہ کار آفتاب اقبال نے کیا۔تفصیلات کے مطابق ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2021ء کا سال تحریک انصاف کیلئے ’میک اور بریک‘ سال ہے جس کا آغاز ہوچکا ہے، یہ ممکن نہیں ہے کہ عمران خان جتنے بڑے وعدے اور دعوے کرکے آیا، جتنے بڑے ارادے رکھتا ہے اور جن کاموں کی داغ بیل ڈال چکا ہے انہیں درمیان میں چھوڑ دینا ممکن ہی نہیں ہے۔تجزیہ کار آفتاب اقبال کے مطابق یہ صرف اس صورت میں ہوسکتا تھا اگر ان کے مخالف بہت ہی تگڑی پارٹی ہوتی یا کسی بہت بہترین ایجنڈے کے ساتھ میدان میں آتے ، لیکن اپوزیشن کے پاس اب بھی وہی لوگ ہیں جن سے عمران خان بہت بہتر ہیں۔یہاں واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کی حکومت مخالف تحریک کی وجہ سے حکومت کے دباو میں ہونے کا تاثر دیا جارہا ہے ، جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک میں فیصلہ کن مرحلہ آن پہنچا ہے جس میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے لانگ مارچ اور اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی مرحلہ وار حکمت عملی بنا رکھی ہے اس تمام صورتحال میں وزیراعظم عمران خان کا مسقتبل کیا ہوگا یہ کیا اہم اور بنیادی سوال ہے جس کے بارے میں ماہر فلکیات کنعان چوہدری کہتے ہیں کہ غالب امکان یہی ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس بحران سے ناصرف نکل جائیں گے بلکہ وہ آرام سے اپنی حکومت کے 5 سال پورے کریں گے ، ان کے بطور وزیراعظم مدت پوری نہ کرنے کی صرف ایک ہی صورت ہے کہ وہ خود اسمبلیاں تحلیل کردیں یہ ایک آخری آپشن ہے لیکن انہیں یہ کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں