اپوزیشن کو ٹف ٹائم دیا جائے، وزیر اعظم نے ترجمانوں کو حکم دے دیا، پی ڈی ایم کی تحریک این آر او کیلئے ہے جو کسی صورت نہیں دونگا

اسلام آباد(آن لائن)وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک کااین آر او کیلئے ہے جو کسی صورت نہیں دوں گا ،پیر کے روز وزیر اعظم کی سربراہی میں ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم نے ایک بار پھر اپوزیشن پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پارٹی ترجمانوں کو اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت

کردی،عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم فارغ ہوچکی ہے،یہ اپنی موت آپ مرررہی ہے،حکومت کو پی ڈی ایم سے کوئی خطرہ نہیں،اپوزیشن نے کورونا کے دنوں عوام کی زندگی سے کھیلنے کوشش کی،اپوزیشن کی پوری تحریک این آر او کیلئے ہے جو نہیں دونگا،کمزور معیشت کو درست ٹریک پر لگا دیا ہے،تمام معاشی اعشاریے درست سمت میں ہیں،وزیر اعظم نے ترجمانوں کو معاشی کامیابیاں اجاگر کرنے کی ہدایت دی،نئے سال میں کارکردگی مزید بہتر کرنے اور ڈیلیوری پر توجہ ہوگی۔۔۔۔۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تحریری طور پر وزیراعظم عمران خان سے این آر او مانگ لیا، وزیراعظم کا دوٹوک جواب

اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ،سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے تحریری طور پر مفاہمتی آرڈیننس مانگا لیکن وزیراعظم عمران خان نے مفاہمتی آرڈیننس دینے سے انکار کر دیا۔اپنے بیان میں سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اسی نشست میں اپوزیشن نے کہا کاش ہم یہ مفاہمتی آرڈیننسزبانی مانگتے تاکہ بعد میں مکر سکتے۔انہوں نے کہا کہ ان کا دیا ہوا تحریری مسودہ جنرل مشرف سے لیے ہوئے این آر او سے کافی حد تک مطابقت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ٹائم فریم کے دوران کے سارے

کیسز معاف کرنے کی بات کی گئی،کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیسز بند کرنے کی بات کی گئی۔فیصل جاوید نے کہا کہ شہزاد اکبر کے مطابق زبانی این آر او مانگنے کے پروپوزل پر التجا شاہد خاقان عباسی کی تھی۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی طرف سے این آر او مانگنے کا طریقہ ہے کہ مسودہ سامنے رکھا گیا۔ اپوزیشن کیا این آر او مانگ رہی ہے؟وزیراعظم عمران خان نے تفصیلات منظر عام پر لانے کا فیصلہ کر لیا وفاقی حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے این آر او مانگنے کی تفصیلات عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کے پارٹی رہنماؤں اور ترجمانوں کے اجلاس میں اپوزیشن کے این آر او مانگنے کی تفصیلات عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا، وزیراعظم نے اپوزیشن کی نیب قانون میں مجوزہ ترامیم کی تفصیلات سامنےلانےکی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے اپوزیشن کی نیب قانون میں تجاویز این آر او قرار دے دیں۔اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن چاہتی ہے ایک ارب سے کم کرپشن پر نیب کارروائی نہ کرے، اپوزیشن کا مطالبہ ہے کرپشن پر نااہلی کی سزا ختم ہو جائے۔ اجلاس میں پارٹی رہنماؤں اور ترجمانوں کو مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے بریفنگ دی، شہزاد اکبر نے اپوزیشن کی نیب قانون میں مجوزہ تجاویز پر بھی بریفنگ دی۔ اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے طریقہ

کار میں تبدیلی پر بریفنگ دی گئی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سینیٹ کےشفاف انتخابات پر اپوزیشن کا دہرا معیار سامنے آیا، ہم شفاف سینیٹ الیکشن کرانا چاہتے ہیں۔ جبکہ یہ پھر الیکشن کی شفافیت مشکوک بنانا چاہتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں