پی ڈی ایم نے 21 جنوری کو کراچی میں ریلی کا اعلان کر دیا

بہاولپور (این این آئی)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں اختلافات کی کہانیاں سفید جھوٹ، تمام جماعتیں متحد اور ایک پیج پر ہیں، حقیقی جمہوریت اور تبدیلی کی جدوجہد جاری

کامیابی تک جاری رہے گی،ملک کسی ڈکٹیٹر، کسی ادارے کی جاگیر نہیں ، عوام کے بغیر ہم کسی حاکمیت تسلیم نہیں کرتے،ووٹ چوری کرکے حکومتیں نہیں چلا کرتیں، عوام کا نمائندہ بن کر آنا پڑے گا،کبھی کارڈ چھپائیں گے، کبھی دکھائیں گے، دھاندلی کی پیداوار حکومت کو ہر صورت گھر بھجوائیں گے،21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ریلی نکالیں گے ،فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے 19 جنوری کو مظاہرہ ہوگا۔ اتوار کو پی ڈی ایم کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بہالپور کی تاریخ میں عظیم الشان ریلی جس میں ہر طرف سے عوام نے شرکت کی ،موجودہ جعلی حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ،آپ نے بار بار جعلی وزیر اعظم کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ فوج میری پشت پر ہے اس بات کااعتراف ہے کہ عوام اس کے پشت پر نہیں ہیں ۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بہاول پور کے صوبے کی بات کرنے کیلئے پہلے بھی میں یہاں آیا تھا اور آج اسی عزم کے اعادے کے لیے آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آج کی اس متمدن دنیا میں ریاستوں کی بقا کا دار ومدار مستحکم معیشتوں پر ہوا کرتا ہے جہاں نواز شریف کی حکومت اپنا آخری بجٹ پیش کر رہی تھی تو اگلے سال ترقی کا تخمینہ ساڑھے 5 اور اس سے اگلے سال ساڑھے 6 فیصد بتارہی تھی تاہم اس نااہل حکومت نے پہلا بجٹ پیش کیا اور 1.8 فیصد جس کے بعد دوسرے بجٹ میں اعشاریہ 4

فیصد پر آگئے اوریہ کیفیت آئندہ چند سال تک اگر یہ حکمران رہے تو برقرار رہے گی۔انہوںنے کہاکہ انہوں نے ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں کشمیریوں کو مودی کے ظلم و ستم پر چھوڑ دیا ہے یہ کشمیر فروش ہیں اور ہم نے اعلان کیا ہے کہ 5 فروری کو اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستانی قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی منائیگی اور پی ڈی ایم کی سربراہی میں ہر بڑے شہر میں مظاہرے کیے جائیں گے اور بتایا جائے گا کہ اس جعلی سرکار نے کشمیر کو بیچا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے بھی کشمیر فروش ہیں کیونکہ حکومت سے پہلے انہوں نے کشمیر کو تقسیم کرنے کا فارمولا عمران خان نے پیش کیا تھا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کشمیر کو ہڑپ کرنا اور بھارت کے ناجائز قبضے کو قانونی حیثیت میں تبدیل کرنے کو عمران خان نے کہا کہ مودی کامیاب ہو کیونکہ مودی جیت گیا تو کشمیر کا مسئلہ ہوجائیگا اور وہ جیت گیا کشمیر کا مسئلہ حل ہوگیا، قبضہ کرکے کشمیر کی مستقل حیثیت کا خاتمہ کردیا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس جس پر مسلسل تاخیر کی جارہی ہے، یہ کیس دنیا بھر سے آئے ہوئے پیسوں میں خرد برد کا کیس ہے، جس میں سب سے زیادہ پیسہ اسرائیل سے آیا ہے، اسی لیے ہم نے بارہا کہا کہ یہ کس کے ایجنٹ ہیں۔انہوںنے کہاکہ 21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ریلی ہوگی اور دنیا پر واضح کیا جائے گا کہ فلسطین پہلے

ہے، ان کی مملکت کی آزادی پہلے ہے، پہلے بیت المقدس کی آزادی کی بات ہوگی اور یہ آواز پاکستان کی سرزمین سے اٹھے گی۔پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ چین نے سی پیک کے ذریعے پاکستان کو پوری دنیا کے لیے تجارت کا راستہ بنایا آج یہ حکومت اسی لیے اور ایجنڈے پر لائی گئی اور مغرب کی پشت پناہی حاصل ہے کہ چین کی سرمایہ کاری کو ناکام بنایا جائے اور اس نے تمام منصوبوں کا بیڑا غرق کرکے رکھ دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ آج پورے ملک میں سی پیک کا وہی حال ہے جو پشاور میں بی آر ٹی کا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت، ملائیشیا، انڈونیشیا، سری لنکا، بھوٹان، نیپال، ایران اور افغانستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے لیکن صرف پاکستان کی معیشت ڈوب رہی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جو حکمران کہتا ہے کہ فوج میری پشت پر ہے اس لیے مجھے موقع دیا جا رہا ہے تومیں اپنی عسکری قیادت کو نہایت احترام سے مخاطب کروں کہ اگر آپ اس ناجائز اورنااہل حکومت کی پشت پر ہیں تو پھر اپنی پوزیشن واضح کریں تاکہ ہم تحریک چلائیں تو اس کا رخ آپ کی طرف ہوگا کیونکہ آپ اس ظلم کے شریک ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ ملک کسی ڈکٹیٹر، کسی ادارے کی جاگیر نہیں ہے، یہ ملک کیس کے قبضے میں نہیں ہے، یہ ملک عوام کا ہے اوریہاں عوام کا راج ہوگا، عوام کے بغیر ہم اس ملک پر کسی حاکمیت تسلیم نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف اصول پر مبنی

ہے، جب 10 جماعتیں مل کر بیٹھتی ہیں اور بحث کرتے ہیں ہر زاویے سے بات ہوتی ہے جس پر کہانیاں بنائی جاتی ہیں کہ اختلاف ہوگیا، فیصلہ تبدیل ہو گیا لیکن یاد رکھو ہمارا مؤقف ایک ہے۔پی ڈی ایم کے صدر نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ یہ حکوت دھاندلی کی حکومت ہے اس کو جانا ہوگا، آئین کے تحت دوبارہ انتخابات ہوں گے، ووٹ کی امانت واپس عوام کو ملے گی اور اس مؤقف پر قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپنے مقصد کے لیے بڑھنے حکمت عملی میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں کرتے رہیں گے، کبھی کارڈ چھپائیں گے، کبھی کارڈ دکھائیں گے تم ایسے جلتے رہو گے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں حکمرانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ جو لوگ آج پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر کھڑے ہیں، یہ بڑے بالغ النظر اور اپنی قدموں پر کھڑے سیاسی لوگ ہیں اور تم کسی کی بیساکھی پر چلنے والے ہو اور ابھی تک چلنا بھی نہیں آیا۔انہوںنے کہاکہ تبدیلی کو انہوں نے مذاق بنایا ہے جن کو حکومت کرنی نہیں آتی، جو صبح شام پوچھتا ہے مجھے بیان کیسے دینا ہے، ایک بیان دیا مجھے تو حکومت کرنی نہیں آتی، میرے پاس ٹیم نہیں ہے، مجھے تجربہ نہیں کچھ وقت چاہیے، مجھے اعداد وشمار کا پتہ نہیں چلتا تھا تو جب کچھ پتہ نہیں تو کس نے کہا تھا کہ حکومت میں آؤ۔انہوں نے کہا کہ اس کو بیان دینا آتا ہے اور نہ اس کی وضاحت دینا آتی ہے تاہم اس کو ملک کا حکمران بنا دیا گیا، اس قماش کے لوگ پاکستان کی

قوم پر مسلط کئے گئے اور ہم برداشت کریں سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ ان کے خلاف آئین اور قانون کے تحت میدان میں اترنا، تحریک چلانا اور جدوجہد کرنا صرف سیاسی تحریک نہیں اس کو شرعی جہاد بھی کہا جاسکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ میں وہ الفاظ استعمال کر رہا ہوں کہ جہاں پیچھے ہٹنا گناہ کبیرہ بن جاتا ہے اور کوئی گنجائش نہیں رہتی، ہم نے قوم کو متحد کرنا اور بدامنی کو ختم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں دہشت گردی ختم کریں گے لیکن گزشتہ 10 دن کے اندر پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسلام آباد میں بیک وقت 5 سے زائد ڈکیتیاں ہوئی۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نوجوان مظلوم کو کیوں 22 مار کر شہید کیا گیا، یہ کیا انسانیت کی قدر اور حق ہے اور انسانی حقوق کے ادارے کیوں گم ہوگئے، پوری دنیا کے انسانی حقوق کے اداروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان میں حقوق کی پامالی کا نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہ نہ یہ حکومت جائز ہے اور نہ معیشت بہتر ہے اور ہم نے اعلان کیا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے 19 جنوری کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کریں گے۔انہوںنے کہاکہ ان دو برسوں میں اس حکومت میں جو کرپشن ہوئی ہے، میگا کرپشن اس کے لیے بہت چھوٹا لفظ ہے، ان شااللہ کلمہ حق بلند ہوتا رہے گا، آئین اور قانون جو راستہ اور حق دیتا ہے اس کو استعمال کریں گے اور اس وقت

تک ڈٹ کر کریں گے جب تک اس حکومت کو غرقاب نہیں کرتے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم عوام کی جنگ لڑ رہے ہیں عوام ہمارے ساتھ ہے، کشمیریوں کی جنگ لڑ رہے ہیں کشمیری ہمارے ساتھ ہیں اور فلسطینیوں کی جنگ لڑ رہے ہیں فلسطینی بھی ہمارے ساتھ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان کا قد کاٹھ اتنا اونچا کر دو تاکہ دنیا تسلیم کرلے کہ پاکستان کسی کی کالونی نہیں ہے بلکہ آزاد اور خود مختار مملکت ہے اور امت مسلمہ کی آواز ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کامیاب ریلی پر بہاولپور اور سرائیکی وسیب کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں