کراچی (آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے ترجمان سینیٹر عاجز دھامراہ، ضلع سینٹرل کے سیکریٹری اطلاعات شہزاد مجید، ضلع کورنگی کے سیکریٹری اطلاعات جانی میمن نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پنجاب میں ماروائے عدالت قتل ایک روایت بن چکی ہے ۔ سانحہ ساہیوال میں اگر انصاف ہوجاتا تو اسلام آباد
میںپولیس کے ہاتھوں قتل ہوجانے والا معصوم طالبعلم اپنے والدین کی آغوش میں بیٹھا ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے وزیراخلہ بنتے ہی اسلام آباد میں قتل وغارت گری شروع کر دی گئی ہے ۔ یہ وہی شیخ رشید ہے جس کے انتہا پسندوں سے روابط کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اور اسلام آباد میں انتہا پسند جو کرتے پھرے کوئی پوچھنے والا نہیں مگر معصوم بچے کی گاڑی نہ روکنے پر جان لے لی گئی اور کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔پی پی پی رہنمائوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت ہر شعبے میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے اور وزارت داخلہ ایک ایسے شیخ کو دے دی گئی ہے جو مشکل وقت میں ملک سے راہ فرار اختیار کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے ریلوے کا بیڑا غرق کیا ، وزرات اطلاعات کا بیڑا غرق کیا اور اب ایسا لگتا ہے کہ وزارت داخلہ کی باری ہے ۔ عمران خان اور اس کے حواری اسلام آباد میں ہونے والے قتل میں برابر کے شریک ہیں ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ شیخ رشید اسلام آباد میں قتل ہونے والے بچے کے گھر جا کر مگرمچھ کے آنسو بہانے کے بجائے استعفیٰ دیں کیونکہ کل تک ملک کا سلیکٹڈ وزیراعظم ہمیں مغرب کی مثالیں دیتا تھا کہ اگر یورپ میں کوئی حادثہ رونما ہوجائے تو وزیر استعفیٰ دے دیتا ہے ہم یہ سوال کرتے ہیں کہ ڈھائی سال میں ہونے والے ہزاروں
حادثوں پر وزیراعظم سمیت کونسے وزرا نے استعفیٰ دیا ہے؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں