اسلام آباد (پی این آئی )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ 2وزراء نہیں چاہتے تھے کہ مفتی منیب الرحمان رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین ہوں ، ان کیخلاف لابنگ کی گئی ، چاند کا کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ بنایا جاتا ہے ، پوپلزئی کو تو اللہ نے پیدا ہی اس لیے کیا ہے کہ 2 عیدیں ہوں ، مفتی منیب کے دامن پر کوئی داغ نہیں ، حکومت کو چاہیےتھا کہ انہیں باوقار طریقے سے
رخصت کرتے ۔ سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نجی ٹی وی پروگرام میں ان کا کہنا تھا کہ راجہ پرویز اشرف اصرار کر تے رہے کہ تحریک عدم اعتماد لائی جائے ، نواز شریف نے کہا کہ سینٹ کے چیئرمین کیخلاف تحریک عدم پیش کی تھی اس کا کیا نتیجہ نکلا ۔ نوا زشریف نے استعفوں کی بات کی پھر اس میں زرداری نے دخل یتے ہوئے کہا کہ صورتحال یہ ہے کہ جلسے کامیاب نہیں ہوئے ، لوگ باہر نکلنے کیلئے تیار نہیں ، موسم بھی سازگار نہیں تو نواز شریف نے کہا ہے کہ یہ بات ٹھیک مگر موبلائزیشن ہونی چاہیے ، اگر ہم لوگ مستعفی ہو جاتے ہیں اور وہ ضمنی انتخابات کرادیتے ہیں تو پھر کیا کرینگے اب وہ استعفے بھی نہیں دے رہے اور ضمنی الیکشن میں حصہ لے رہیں ۔ سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مسئلہ اپوزیشن کو ذلیل و خوار کرنا ہے ، اپوزیشن کا مسئلہ عمران خان کو حکومت سے چلتا کرنا ہے ۔ جو لوگوں پر بیت رہی ہے اور جو لوگوں کے مسائل ہیں جن میں بھوک ، بیروزگاری ، بدامنی ہے اس کی انہیں کوئی فکر نہیں ،تعلیم کا حال ، ہسپتالوں کاکی حالت خراب ہے ، دو کروڑ بچے سکولوں میں نہیں جارہے ،جرم بڑھتا جارہا ہے ۔ اس کی سیاسی جماعتوں ، حکومت کو کوئی پروا نہیں ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں