ن لیگ کو ضلع بہاولپور میں ریلی نکالنے سے روک دیا گیا، ڈپٹی کمشنر بہاولپور نے وجہ کیا بتائی؟

بہالپور(آئی این پی) پنجاب کے ضلع بہاولپور کے ڈپٹی کمشنر نے مسلم لیگ ن کو ریلی کی اجازت دینے سے انکار کردیا، تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ( ن) کی مقامی قیادت نے بہالپور ریلی کی اجازت کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی اور استدعا کی تھی کہ انہیں پروگرام کی اجازت دی جائے،ڈپٹی کمشنر بہالپور نے ریلی

کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ تھریٹ الرٹ کی وجہ سے مسلم لیگ( ن) کو ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،ڈپٹی کمشنر بہاولپور نے ریلی کی اجازت نہ دینے سے متعلق مسلم لیگ( ن) کی قیادت کو جوابی خط بھی لکھا جس میں انہوں نیکہا کہ( ن) لیگ کی ریلی میں دہشت گردی کا خطرہ ہے جبکہ پروگرام کی اجازت دینے سے کرونا پھیلنے کا بھی خدشہ ہے۔۔۔۔۔ ن لیگ کو ضلع بہاولپور میں ریلی نکالنے سے روک دیا گیا، ڈپٹی کمشنر بہاولپور نے وجہ کیا بتائی؟ اسلام آباد (پی این آئی) سینئیر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے ایک پیج پر ہونے کا انکشاف کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں سلیم صافی نے اہم خبر دیتے ہوئے کہا کہ اہم خبر یہ ہے کہ زرداری صاحب جس گیم لائن کا حصہ تھے، اب میاں نواز شریف بھی اس کا حصہ بن گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتیں ایک صفحے پر آگئی ہیں ۔ سلیم صافی نے بتایا کہ بیانیہ ظاہری طور پر انتہائی انقلابی اور عمل درون خانہ مفاہمت اور ڈیل والا ۔۔۔ یہ ہے وہ ایک صفحہ۔۔۔۔انتظار ہوگا سرپرائز کا۔۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت مخالف احتجاجی تحریک پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے گذشتہ روز ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی جس میں یہ انکشاف ہوا کہ اجلاس میں نواز شریف نے اپنی

رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا ہو گا۔آصف زرداری اداروں سے ٹکراؤ ،استعفے دینے اور سینیٹ الیکشن کا بائیکاٹ کرنے کی مخالفت کرتے رہے ۔ اجلاس میں تین جماعتوں کے علاوہ 8 جماعتیں پیپلزپارٹی کے مؤقف سے متفق تھیں۔ جبکہ نوازشریف ہرصورت میں اداروں سے ٹکراؤ پر زور دیتے رہے ۔ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان اورمحمود اچکزئی نوازشریف کی حمایت میں بولتے رہے ۔ مولانا فضل الرحمان اجلاس میں کئی مرتبہ بے بس اورناراض نظرآئے۔پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں سیاسی اختلافات کی تاریخ تو کافی پُرانی ہے لیکن عمران خان کی حکومت کے خلاف اب یہ جماعتیں اکٹھی ہو گئی ہیں اور ایک پیج پر ہی نظر آتی ہیں۔ اور اس حوالے سے سلیم صافی نے بھی اپنے ٹویٹ میں واضح اشارہ دے دیا ہے کہ اب نواز شریف اور زرداری ، دونوں کی سیاسی جماعتیں ایک پیج پر آ گئی ہیں ، تاہم سرپرائز کا انتظار ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں