اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کارنے حکومت کو خبردار کر دیا ۔ اُن کا کہنا تھا کہ معیشت ، سفارتی و خارجی تعلیقات اور سیکورٹی چیلنجز حکومت کی ترجیحات ہونی چاہیے۔ تجزیہ کار نے کہا کہ ملک کا پیسہ ضائع ہوتا جا رہا ہے ، نیب نے برطانیہ میں پیسہ
لگایا ، ریکورٹ کیس میں پیسہ لگا۔پہلے مقامی سطح پر کرپشن کیسز میں پیسہ لگایا جاتا تھا ، جس میں ملزم ویکٹری کا نشان دکھا کر بری ہو جا تا ہے ۔ اب ہی کام بین الاقوامی سطح پر بھی شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے حکومت کو آنے والے حالات سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ باہر کے بینک پاکستان کو پیسہ نہیں دیں گے چاہے وہ پاکستان کی لوٹی ہوئی دولت کیوں نہ ہو ، انہیں خود اس وقت پیسوں کی ضرورت ہے۔یاد رہے کہ دو روز قبل لندن کی مصالحتی عدالت کے حکم پرپاکستانی ہائی کمیشن کا اکاؤنٹ منجمد کردیا گیا تھا ۔ عدالت نے لندن براڈ شیٹ کیس میں نیب کے خلاف 2 کروڑ ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا، یہ رقم ساڑھے چار ارب روپے بنتی ہے، لیکن رقم کی عدم ادائیگی پر براڈشیٹ نے پاکستانی ہائی کمیشن کے اکاؤنٹ منجمد کرنے کی درخواست دائر کردی۔عدالت نے 17 دسمبرکو فیصلے میں حکم جاری کیا کہ 30 دسمبر سے پہلے یہ رقم ادا کی جائے ورنہ اکاؤنٹ سے رقم کاٹ لی جائے گی۔ رقم کی عدم ادائیگی پراکاؤنٹ منجمد کیا گیا۔ پاکستانی سفارتی حکام کا کہنا تھا کہ جنیواکنونشن کے تحت سفارتخانوں کواستثنیٰ حاصل ہوتی ہے۔ تاہم گذشتہ روز نیب نے برطانیہ میں دائر کیس میں شکست کے بعد برطانوی لیگل فرم براڈ شیٹ کو جرمانہ ادا کردیا ۔ نیب کے وکیل اور لیگل فرم کو فیس کی ادائیگی کے بعد یہ رقم 7 ارب 18 کروڑ روپے تک پہنچ جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں