مفتی کفایت اللہ پر مولانا فضل الرحمٰن کا ساتھ چھوڑنےکیلئے شدید دبائو ڈالے جانے کا انکشاف، مفتی صاحب نے کیا جواب دیا؟

لاہور (پی این آئی) سینیئر صحافی و تجزیہ کار عمار مسعود کا کہنا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کو عاصم سلیم باجوہ کیخلاف بیان دینے کی سزا مل رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر جاری ایک پیغام میں سینیئر صحافی عمار مسعود نے لکھا کہ ’’ اطلاعات ہیں کہ مفتی کفائت اللہ پر شدید دباو ڈالا جا

رہا ہے کہ وہ کسی طرح مولانا فضل الرحمن کا ساتھ چھوڑ دیں۔انہیں اس بات کی بھی سزا دی جا رہی ہے کہ انہوں نے ایک ٹاک شو میں کہہ دیا تھا کہ چونکہ یہ ریاست مدینہ ہے اور اس لیئے عاصم سلیم باجوہ کا ہاتھ چوری کی سزا میں کاٹ دینا چاہیئے۔‘‘انہوں نے لکھا کہ مفتی کفائت اللہ کو ایک بیان کی وجہ سے سزا دی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ پشاور سمیت صوبے بھر میں جے یو آئی (ف) کے رہنماء مفتی کفایت اللہ کے خلاف درج مقدمات کیے گئے تھے۔ان کے ویڈیوتقرریں وغیرہ کے حوالے سے تفصیلات وزارت داخلہ کو ارسال کردی گئی ہیں۔ ایم ایم اے کے دور حکومت میں بننے والے مفتی کفایت اللہ ترجمان نفاذ شریعت کونسل بھی رہ چکے ہیں ک،ان کے اخراجات بھی طلب کئے گئے ہیں ۔ وفاقی کابینہ نے مفتی کفایت اللہ پر مقدمہ چلانے کی منظوری دی۔ جس کے لئے ان کے خلاف ہزارہ ڈویژن سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں درج ہونے والے مختلف نوعیت کے ایف آئی آر کی تفصیلات طلب کی تھی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ تمام اضلاع کے ڈی پی اوز ، ڈی سی اوز سے یہ تفصیلات ایک ہفتہ قبل طے کی گئی تھی جس کے بعد یہ تفصیلات وزارت داخلہ کو ارسال کی گئی ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کے اثاثوں کے بارے میں بھی تفصیلات طلب کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ آج صبح پولیس نے جے یو آئی مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کے لئے آبائی گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جب پولیس نے چھاپہ مارا تو مفتی کفایت اللہ گھر پر موجود نہیں تھے۔پولیس نے مفتی کفایت اللہ کے بھائی ،بہنوئی اور دو بیٹوں کو گرفتار کرلیا۔وزارت داخلہ نے مفتی کفایت اللہ کے خلاف خیبر پختونخوا حکومت کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں