مولانا فضل الرحمٰن کو کشمیر کمیٹی کا سربراہ بنانے والے یہاں بھی سزا بھگتیں گے اور آخرت میں بھی سزا کے حقدار ہوں گے، خلیل الرحمٰن قمر پھٹ پڑے

لاہور (پی این آئی) پاکستان کے معروف مصنف نے اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہنہ وہ مولانا ہے نہ فضل ہیں نہ رحمان ، میں اسے کچھ نہیں مانتا۔یوٹیوب پر نوجوان کو انٹرویو دیتے ہوئے خلیل الرحمان قمر نے اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کیخلاف بات کی تو نوجوان نے ان سے

سوال کیا کہ اس اتحاد میں تو مولانا فضل الرحمان بھی ہیں، تو اس سوال کے جواب میں خلیل الرحمان قمر نے جواب دیا کہ نہ وہ مولانا ہے، نہ فضل ہے اور نہ رحمان ہے۔میں اسے کچھ نہیں مانتا۔ اس کو اگر کرسی سے الگ کرو تو وہ پاگل ہو جاتا ہے۔ جس پر اینکر نے ان سے سوال کیا کہ وہ دس برس تک کشمیر کمیٹی کے سربراہ رہے ہیں، جس پر خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ اس کو کشمیر کمیٹی کا سربراہ بنانے والے یہاں بھی سزا بھگتیں گے اور آخرت میں بھی سزا کے حقدار ہوں گے۔واضح رہے کہ خلیل الرحمان قمر اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتے ہیں۔ مجھے وزیر اعظم بنائیں ہم آپ کیلئے حاضر ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کے حوالے سے بڑا دعویٰ کر دیا گیا فواد چوہدری کے مطابق مولانا فضل الرحمان اقتدار کے حصول کیلئے 2010 میں ڈیپ اسٹیٹ کے پاس گئے، مولانا نے فرمائش کی تھی کہ مجھے وزیر اعظم بنائیں ہم آپ کیلئے حاضر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے متعلق بڑا انکشاف کیا گیا ہے۔اپنی ٹوئٹ میں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ڈیپ اسٹیٹ پر انحصار بری بات ہے اور مولانا سب سے بڑی ڈیپ اسٹیٹ کے پاس گئے۔مولانا فضل الرحمن 1988 سے 2010 تک ہر حکومت کا حصہ رہے۔فواد چوہدری کے مطابق مولانا فضل الرحمن اقتدار کے حصوصل کیلئے 2010 سب سے بڑی ڈیپ اسٹیٹ کے پاس گئے تھے۔ پھر مولانا نے فرمائش کی تھی کہ مجھے وزیر اعظم بنائیں ہم آپ کیلئے حاضر ہیں۔وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا جب پاکستان میں ہوں تو جنگ بیچتے ہیں ، جبکہ امریکا کو شدت پسندی کا علاج، حکیم ہو تو ایسا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں