اسلام آباد (آن لائن ) اسلام آباد کے علاقے جی ٹین میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے نوجوان شہری کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کے واقعے کو پولیس افسران ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش میں لگ گئے ، نوجوان مقتول شہری اسامہ کے خلاف دو سابق مقدمات منظر عام پر لے آئے ، ایک فراڈ کا مقدمہ اور ایک
منشیات برآمدگی کا مقدمہ مقتول کے خلاف دو مختلف تھانوں میں درج ہیں۔ پولیس کی جانب سے مقتول کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں فراڈ کا مقدمہ درج تھا جبکہ 6 گرام آئس برآمدگی کا مقدمہ تھانہ رمنا میں درج ہے ، دونوں مقدمات 2018 میں درج کئے گئے تھے ، پولیس کی جانب سے کہا جا رہا یے کہ ڈکیتی کا کال پر پولیس اہلکاروں نے گاڑی کا تعاقب کیا اورنہ رکنے پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے فائرنگ کی گئی تاہم مقتول کی گاڑی پر سامنے سے کی گئی فائرنگ نے حقائق مسخ کرنے کی پولیس کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔۔۔۔
اسلام آباد میں طالبعلم کی ہلاکت، شیخ رشید نےجوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا
اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد میں اے ٹی ایس پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے 22 سالہ نوجوان کے قتل کے واقعہ کی د جوڈیشل انکوائری کا حکم جاری کردیا گیا ہے ۔ چیف کمشنر اسلامآباد عامر احمد علی نے انکوائری کا حکم جاری کیا ہے ۔ اس ضمن میں جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق رانا محمد وقاص انور ایڈیشنل ڈسٹرکٹمجسٹریٹ قتل کی انکوئری کریں گے ۔قتل کی رپورٹ 5 دن میں جمع کروائی جائے گی ۔چیف کمشنر کی منظوری کے بعد انکوائری آرڈر ڈپٹی ڈاریکٹر نے جاری کر د یا ۔تمام گواہوں، لواحقین اور پولیس افسران کے
بیانات بھی قلمبند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دوسری جانب پولیس نے مقتول کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے 5 اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والا واقعے کی شفاف انکوائری ہو گی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ اسلام آباد میں نوجوان کے قتل پر شفاف انکوائری کریں گے اور حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے قانون کے مطابق جو بھی ذمہ دار ہوا اس کیخلاف کارروائی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات پورے معاشرے کے لئے تکلیف دہ ہیں۔ سب سے زیادہ تکلیف میں سے لواحقین گزرتے ہیں۔ اللہ انکو صبر جمیل عطا فرمائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں