اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جب تک شرائط نہیں مانی گئیں تو بلاول بھٹو اجلاس میں نہیں آئے۔پیپلزپارٹی اپنے موقف پر قائم ہے۔مریم نواز بھی استعفے نہ دینے پر راضی ہو گئی ہیں لیکن مولانا فضل الرحمن اڑے ہوئے ہیں۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ اجلاس میں نواز
شریف نے ولولہ انگیز خطاب کیا، آصف علی زرداری نے روایتی طور پر کہا کہ سسٹم کو نہ لپیٹا جائے۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمان اور اچکزئی نے ناراضی دکھائی۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم میں معاملات طے ہوگئے ہیں، سینیٹ الیکشن تک ایسے ہی چلتا رہے گا ،اگر ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے ساتھ جاتی ہے تو انہیں سینٹ میں کچھ نہیں ملے گا۔اچانک اسلام آباد سے کراچی کس کے کیس منتقل ہو رہے ہیں؟۔ میرے خیال میں پیپلزپارٹی نے اپنا کچھ حصہ لے لیا ہے اور اس لئے ان کی ٹون تبدیل ہوگئی ہے۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ کہ نواز شریف پی ڈی ایم سے مکمل طور پر مایوس ہو گئے ہیں اور اپنی حمایتی جماعتوں سے رابطے تیز کردیے ہیں ،مسلم لیگ ن کے اندر کچھ تبدیلیاں کی جائیں گی اور 11 لوگوں میں سے تین کو کھڈے لائن لگا دیا جائے گا۔قبل ازیں صحافی رانا عظیم نے حکومتی میٹنگز کی رپورٹس جاتی امرا جانے کا انکشاف کیا۔انہوںے کہا کہ اسلام ا ٓباد اور لاہور کے دو سرکاری اداروں کی ہر میٹنگ کی رپورٹ باقاعدہ جاتی عمرہ جاتی ہے ، لاہور میں وزیر اعلیٰ ہائوس اور اسلام آباد میں وزیر اعظم ہائوس ہے ،حکومت کی طرف سے اس معاملے پر ایک خاتون آفیسر کو ہٹایا بھی گیا ۔رانا عظیم نے کہا کہ ایک بڑی قد آور مذہبی اور سیاسی شخصیت بھی مائنس میں جارہی ہے ، اس کا فیصلہ ہوگیا ہے ۔ رانا عظیم کے ان انکشافات کے بعد حکومتی صفوں میں بھی ہلچل دکھائی دی ہے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آخر حکومتی حلقوں میں ایسا کون ہے جو حکومتی میٹنگز میں ہونے والی باتیں جاتی امرا پہنچا رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں