نوجوان کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت، مریم نواز بھی میدان میں آ گئیں، بیان داغ دیا

اسلام آباد(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے سوال پوچھتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بے قصور طالب علم کے قتل کا کون ذمہ دار ہے؟سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ راتوں کو محنت مزدوری کرکے اپنے گھر

والوں کے لیے رزقِ حلال کما کر لانے والے اس بے قصور طالب علم کے قتل کا کون زمہ دار ہے؟ انسانی جان کی حرمت جس طرح پچھلے ڈھائی سال میں پامال ہوئی ہے، اسکی مثال نہیں ملتی۔ اس سے زیادہ بے حس حکومت پاکستان نے آج تک نہیں دیکھی۔۔۔۔۔

ن لیگ سے رابطے کی کوششیں جاری ہیں، مریم نواز نے تصدیق کر دی

تو ابھی بھی جاری ہیں ۔ پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ (ن) او رنہ ہی پی ڈی ایم میں شامل کسی جماعت نے ابھی تک سینیٹ کے اوپر کوئی فیصلہ کیا ہے ،ابھی سینیٹ کے انتخابات کے انعقاد میں ابھی وقت ہے اس لئے ہم بحث کیلئے تھوڑا وقت لے سکتے ہیں ،اس میں بہت سے آئینی اورقانونی نکات ہیں او رفرحت اللہ بابر نے اجلاس میں سارے نکات پر تفصیلی بریفنگ دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ رابطوں کی تو کوششیں ابھی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے ضمنی انتخابات میں مشترکہ امیدوار لانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ پی ڈی ایم کا امیدوار آ سکتاہے لیکن ابھی حتمی طے نہیں ہوا ، اگر فیصلہ ہوا تو راس حوالے سے مقامی سیاست کو دیکھا جائے گا ۔ انہوں نے کہا

کہ حکومت کو گھر بھیجنا عوام کا کام ہے ،میں میاں صاحب کی بات کو دہرا دیتی ہوں کہ پاکستان کو جو سوغات دی ہے اس کو واپس لے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ہوا ہے کہ اگر لانگ مارچ کے حتمی اعلان سے ایک دن قبل بھی ضمنی انتخاب ہوتا ہے تو ہم جعلی حکومت کے لئے راستہ کھلا نہیں چھوڑیں گے ۔ سینیٹ انتخابات پر بحث جاری ہے وقت قریب آئے گا تو فیصلہ کیا جائے گا او رجو بھی فیصلہ ہوگا وہ متفقہ ہوگا ۔ انہوںنے لانگ مارچ کے حوالے سے کہا کہ سا کے لئے ہمارے کارکنان اور عوام نے نکلنا ہے ، ہملاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کی حتمی تاریخ سے ایک روز قبل بھی اگر کوئی ضمنی انتخاب ہوگا تو جعلی حکومت کے لئے راستہ کھلا نہیں چھوڑیں گے، سینیٹ انتخابات کے حوالے سے کسی بھی جماعت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا ، ہمارے ساتھ رابطوں کی کوششیں

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں