اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد میں اے ٹی ایس پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے 22 سالہ نوجوان کے قتل کے واقعہ کی د جوڈیشل انکوائری کا حکم جاری کردیا گیا ہے ۔ چیف کمشنر اسلامآباد عامر احمد علی نے انکوائری کا حکم جاری کیا ہے ۔ اس ضمن میں جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق رانا محمد وقاص انور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ
مجسٹریٹ قتل کی انکوئری کریں گے ۔قتل کی رپورٹ 5 دن میں جمع کروائی جائے گی ۔چیف کمشنر کی منظوری کے بعد انکوائری آرڈر ڈپٹی ڈاریکٹر نے جاری کر د یا ۔تمام گواہوں، لواحقین اور پولیس افسران کے بیانات بھی قلمبند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دوسری جانب پولیس نے مقتول کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے 5 اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والا واقعے کی شفاف انکوائری ہو گی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ اسلام آباد میں نوجوان کے قتل پر شفاف انکوائری کریں گے اور حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے قانون کے مطابق جو بھی ذمہ دار ہوا اس کیخلاف کارروائی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات پورے معاشرے کے لئے تکلیف دہ ہیں۔ سب سے زیادہ تکلیف میں سے لواحقین گزرتے ہیں۔ اللہ انکو صبر جمیل عطا فرمائے۔
غداری کا مقدمہ مفتی کفایت اللہ پر نہیں عمران خان پر بنتا ہے، ترجمان جے یو آئی کا شیخ رشید کو جواب، وجہ بھی بتا دی
اسلام آباد (این این آئی) جے یو آئی (ف) کے ترجمان نے کہاہے کہ غداری کا مقدمہ مفتی کفایت اللہ پر نہیں عمران خان پر بنتا ہے۔ مفتی کفایت اللہ کے بھائی،بیٹوں اور دیگر اہلخانہ کی گرفتاری پر ترجمان جے یوآئی نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے ، اسلم غوری نے کہاکہمفتی کفایت اللہ نے جو کچھ کہا اس سے زیادہ عمران خان کہتے رہتے ہیں ،غداری کا مقدمہ مفتی کفایت اللہ پر نہیں عمران خان پر بنتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آزادی اظہار پر پابندی،بنیادی حقوق سلب کرنا آئین کی توہین،غداری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 22کروڑ ہم وطنوں کو انکے حقوق سے محروم کرنے ،آئین شکنی پر پی ٹی آئی حکومت کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ مفتی کفایت اللہ کے اہلخانہ کی گرفتاری کس جرم کے تحت کی گئی ،عمران خان جو کچھ فوج کے خلاف کہتے رہے اس پر کیا کاروائی کی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ اوچھے ہتھکنڈوں،انتقامی کاروائیوں اور مجرمانہ طرز حکمرانی کا دور جلد ختم ہونے والا ہے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں