لاہور (آن لائن)وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان ، پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب کے صدر اعجازاحمدچوہدری نے پارٹی سیکرٹریت میں این اے 75 کے امیدواسجد ملہی، جنرل سیکرٹری علی امتیاز وڑائچ سمیت دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسوقت نیب کے
پاس انکوائری ہے، پنجاب کو جو زہر آلودہ ٹیکہ لگایا ، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی پالیسی بنارہی ہے، کوڑا اٹھانے والی کمپنی ے گند اٹھانے سے انکار کیا، لاہور میونسپل کمپنی کے سولہ ہزار ملازمین تھے، لاہور کو2 زونز میں تقسیم کیا گیا تھا ،کرپشن کے تمام کھرے شریف خاندان کے گھر جارہے ہیں، اب ہم نو ٹاونز میں لاہور کو تقسیم کررہے ہیں، معاہدے سنگل کمپنی بڈنگ کی، اسی وجہ سے نیب نے ڈنڈے پھیرے، سواکھرب روپے ان سے نکلوائیں گے اور لاہور پر خرچ کریںگے، شہزاد اکبر نے ڈیٹیل نے خواجہ آصف کی منی ٹریل کی تفصیل بتائی، سارے ٹھگوں کے اثاثے سامنے لائے ہیں ، نیب ان سے پوچھ رہا ہے کس پراسیس سے انہیں سارے پیسے ملتے تھے، دوسرا سوال وائٹ منی پاکستان لانے سے متعلق ہے ، نیب کی معلومات ہمارے تک ٹی وی سے پہنچتی ہیں، اپوزیشن کی گیارہ جماعتوں کامتنجن مل کر ضمنی انتخابات میں کچھ لانا چاہتے ہیں، مولانا کے ساتھ مل کر یہ کہنا کچھ لانا چاہتے ہیں، ہم کہہ چکے ہیں کہ ان کی آئیڈیالوجی سب کچھ مختلف اتحاد صرف ایک بات پر ہے کہ احتساب نہیں ہونا چاہیے، پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری نے کہاکہ احساس پروگرام سے سوادوکروڑ افراد کو بارہ ہزار روپے براہ راست دئیے ، حکومتی صنعتی پالیسی کو سراہا جارہا ہے،پاکستان میں کوئی کاشتکار زمیندار نہیں کہہ سکتا کہ نقصان ہوا بلکہ منافع ہوا، آٹے چینی کے
بحران پر قابو پایا ہے، مارکیٹ کو مستحکم کرنے میں کرداراداکیا، پہلی جماعت سے پانچویں جماعت تک یکساں نصاب کا خواب پوراہوا، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اتفاق رائے سے کیا، قرآن پاک کی تعلیم کوکو نصاب میں شامل کیا ، جو بیانیہ جاتی امرا اور سات سمندر پار سے اٹھا وہ بیانیہ زمین بوس ہوا، اب کوئی استعفی نہیں دینے والا بچا، حاضری تو لگالی گڑھی خدابخش میں مگر اسکے بعد سب تتر بتر ہوگئے، مریم کی کوئی سیاسی تعلیم اور اثاثہ نہیں، سب جانتے ہیں کیسے کنگ ایڈورڈ میں داخلہ لینا چاہتی تھیں اور پہلے امتحان میں غائب ہوگئیں، کوئی ایم این اے ایم پی اے استعفی دینے کو تیار نہیں، ان کا سارا بیانیہ دفن ہوگیا ہے، یہ وہی جماعتیں ہیں جو انہی سپہ سالار کی ایکسٹنشن کے لیے ووٹ دیئے، فاروق ایچ نائیک کے پاس جو چھتیس ترامیم کا کاغذ دیا وہ ہمارے پاس ہے، پہلا این اراو مشرف کے دور میں ہوا، سعودی العرب شہزادہ نے دکھایا، دوسرا این آر او واپس آکر لیا ، انشااللہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا، جس کو کہیں گے استعفی دے دو وہ کیسے ضمنی الیکشن میں حصہ لے گا پھربھی پی ٹی آئی ضمنی انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیتے گی، آج بھی شہر میں ترقی کے کاموں کی ضرورت ہے، ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کے ڈسکہ سے رہنمائوں نے اپلائی کیا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے علی اسجد ملہی کو ڈسکہ کے ضمنی
الیکشن میں پارٹی کا ٹکٹ جاری کیا ۔ پریس کانفرنس کے موقع پر شنیلار وتھ ، کرنل اعجازمنہاس ، عمرفاروق مائر، ثانیہ کامران ، قاری ذوالفقار علی سیالوی، ندیم قادر بھنڈر ،شبیرسیال ، غلام محی الدین دیوان، حاجی امان اللہ ، ضیا اللہ کھارا، افتخارساہی، ادریس چیمہ ،شاہنواز چیمہ ، مقبول گجر،مبین حیات، رانا ساجد علی خاں، نعمان اللہ چٹھہ ، ندیم نثار، ظفراللہ چٹھہ ،زریں رحمان ، ڈاکٹر مصباح، عظیم نوری گھمن ،منورگل، جان محبوب سمیت دیگر عہدیداران و کارکنان موجود تھے ۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں