نیب لاہور کی بڑی کامیابی، ایک سال میں کرپٹ عناصر سے 5 ارب 60 کروڑ کی براہ راست ریکوری کی گئی

لاہور (آن لائن) قومی احتساب بیورو ( نیب) لاہور نے سال2020 کی کارکردگی رپورٹ کا گزشتہ سالوں سے تقابلی جائزے کے ساتھ رپورٹ کا اجراء کر دیا ، رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال تحقیقات مکمل کرتے ہوئے اربوں روپے مالیت پر مشتمل 38 ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے اور کرپٹ عناصر سے 5 ارب

60 کروڑ کی براہ راست ریکوری کی گئی۔ نیب لاہور کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سال 2020 کے دوران نیب لاہور کو 5023 شکایات موصول ہوئیں جبکہ بیک لاگ عبور کرتے ہوئے کل 9024 شکایات پر عمل درآمد کیا گیا۔نیب لاہور میں فی الوقت کل 575 شکایات پر ضروری کارروائی جاری ہے۔ ترجمان کے مطابق 2020 کے دوران نیب کمپلینٹ سیل کی جانب سے 148 شکایات پر تحقیقات کی منظوری دی گئی جبکہ اس دوران 159 شکایات پر تحقیقات کو مکمل بھی کر لیا گیا،نیب لاہور کا کمپلینٹ سیل فی الوقت 125 شکایات کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔ترجمان کی رپورٹ کے مطابق سال 2020 کے دوران نیب لاہور نے کل 56 شکایات پر انکوائریاں شروع کیں،لاہور: تاہم گزشتہ سال 2019 سے جاری انکوائریوں سمیت مجموعی طور پر 59 انکوائریاں منطقی انجام تک پہنچائی گئیں۔ریجنل بورڈ کی منظوری سے 2020 میں 26 انکوائریاں انویسٹی گیشن کے مراحل میں داخل کر دی گئیں،نیب لاہور میں سال 2020 کے اختتام تک کل 163 انکوائریوں پر تحقیقات جاری ہیں۔رپورٹ کے مطابق 2020 کے دوران نیب لاہور کی جانب سے 26 انویسٹی گیشنز کی باقاعدہ منظوری دی گئی۔ عدم شواہد پر 7 انویسٹی گیشنز بند، 26 انویسٹی گیشنز پر ریفرنس اور 1 پر پلی بارگین کی گئی،نیب مجموعی طور پر 46 انویسٹی گیشنز پر نیب لاہور تحقیقات

جاری رکھے ہوئے ہے۔ نیب ترجمان کے مطابق 2020 کے دوران تحقیقات مکمل کرتے ہوئے اربوں روپے مالیت پر مشتمل 38 ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے ماضی کے 16 سالہ دور میں دائر ریفرنسز کی مالیت اور موجودہ قیادت کے 3 سالہ دور میں دائر ریفرنسز کی مالیت میں 286 گنا سالانہ اضافہ ہوا۔۔احتساب عدالتوں نے 100 ریفرنسز پر فیصلے دئیے جبکہ سال 2019 میں کل 38 ریفرنسز پر فیصلے ہوئے۔2019 میں نیب لاہور کا ملزمان کو سزائیں دلوانے کا تناسب70 فیصدرہا جبکہ سال 2020 میں نیب لاہور کا سزائیں دلوانے کا تناسب 78 فیصد تک بڑھ گیا۔ترجمان کے مطابق لاہور کی احتساب عدالتوں میں فی الوقت 187 ریفرنسز پر ٹرائل جاری ہے۔گزشتہ 3 سالوں کے دوران ماضی کے 17 سالوں کی نسبت ریکوری میں 280 فیصد سالانہ اضافہ ہوا،گزشتہ سال کرپٹ عناصر سے 5 ارب 60 کروڑ کی براہ راست ریکوری کی گئی۔بالواسطہ ریکوری کی مد میں 23 ارب 42 کروڑ 10 لاکھ برآمد کروائے گئے،بالواسطہ ریکوری کے طور پر وصولیوں میں ماضی کے 17 سالہ دور (2016-1999) کی نسبت 945 فیصد سالانہ اضافہ ہوا۔ نیب لاہور نے کہا ہے کہ ’’نیب کا ایمان، کرپشن فری پاکستان‘‘ہے ، ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ تک آئینی و قانونی کارروائیاں جاری رکھی جائینگی۔چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کے ویژن کے مطابق ’’احتساب سب

کیلئے‘‘کی پالیسی پر سختی سے قائم ہیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں