لاہور( این این آئی )شوباز شریف نے ذاتی مفادات کیلئے قومی مفادات کو داؤ پر لگاتے ہوئے اتنی خوفناک شرائط پر معاہدے کئے جن کی پاکستان میں نظیر نہیں ملتی۔ صفائی کی آڑ میں شوباز شریف نے کرپشن کا گند پھیلایا۔تحریک انصاف کی حکومت کو وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں لاہور سے کوڑا
کرکٹ کے ساتھ سیاسی گندگی بھی صاف کرنا پڑ رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب نے ڈی جی پی آر آفس میں لاہور میں صفائی کے انتظامات پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سیاسی مگر مچھوں کی سیاسی گندگی، بدبودار کردار اور زہر آلود بیانیہ کا عوام بھی خوب علاج کر رہے ہیں۔سیاسی یتیموں کے ٹولہ کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان کا دامن صاف ہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے انہیں صادق اور امین قرار دیا جبکہ شریف خاندان کے افراد کے دامن کرپشن سے لتھڑے ہوئے ہیں۔ اگر ظل سبحانی کے دامن پر داغ نہیں تو عدالتوں میں پیش ہو کر قانون کا سامنا کریں۔پیٹ پھاڑ کر پیسے نکالنے والے آج ایک دوسرے کے منہ میں نوالے ڈال رہے ہیں۔ سیاسی بونوں کے سامنے تحریک انصاف ڈٹ کے کھڑی ہے اور اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔ پیپلز پارٹی کے کندھوں پر سوار ہر کر راجکماری پارلیمنٹ پر خود کش حملہ کرنے نکلی تھیں، زداری اور بلاول نے جعلی راجکماری کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا۔ سندھ حکومت پیپلز پارٹی کیلئے اکسیجن کا سلنڈر ہے جس کے بغیر یہ زندہ نہیں رہ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا البراک اور اوز پاک کے ساتھ کنٹریکٹ 31دسمبر 2020کو ختم ہوا مگر انہوں نے 10دسمبر سے ہی کام بند کر دیا اور معاملہ عدالت میں چلا گیا۔حکومت ترک کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ
کی توسیع نہیں کر ے گی، یکم جنوری 2020سے ایل ڈبلیو ایم سی لاہور کا کچرا اٹھائے گا۔ فرانزک آڈٹ رپورٹ کے مطابق دونوں کمپنیاں ایل ڈبلیو ایم سی کے 7ارب سے زائد کی نا دہندہ ہیں جب کہ اس حوالے سے نیب میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی جانب دونوں ترک کنٹریکٹرز کو خطوط ارسال کیے گئے جن میں تمام تنازعات کو افہام و تفہیم، باہمی رضامندی اور نیک نیتی سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی استدعا کی ہے۔معاہدہ کے تحت کنٹریکٹرز کی جانب سے فراہم کئے گئے تمام خصوصی آلات، تنصیبات، گاڑیاں، ترسیلات کی انوینٹری معاہدہ کے اختتام یا تکمیل پر پراجیکٹ کے مقام پر ہی موجود رہیں گی اوربغیر کسی اضافی چارجز کے کلائنٹ کی ملکیت تصور ہونگی۔ایل ڈبلیو ایم سی معاہدے کی پاسداری کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے لاہور کی صفائی کرنے کیلئے متبادل منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔ لاہور کے 9ٹاؤنز کی صفائی کیلئے مقامی کنٹریکٹرز سے معاہدے کئے جائیں گے جس کیلئے اشتہار دے دیا گیا ہے۔ نئے معاہدے اوپن بڈنگ کے ذریعے ڈالر کے بجائے پاکستانی کرنسی میں کئے جائیں گے ۔ شوباز شریف نے لاہور کا کوڑا اٹھانے کیلئے ڈالرز میں معاہدے کئے جس کا خمیازہ پوری قوم آج تک بھگت رہی ہے۔ ڈالر کی قیمت کے ساتھ اخراجات تین
گنا بڑھ گئے۔غریب ملک سے ڈالرباہر بھیجنے کا سلسلہ شروع کر کے پاکستان کو مزید مقروض کیا گیا۔سابق وزیر اعلیٰ کے معاہدوں کی وجہ سے لاہور کا کچرا اٹھانے کیلئے روز آنہ ساڑھے تین کروڑ ادا کرنا پڑتے ہیں۔ ان معاہدوں کے پیچھے ظل سبحانی کا خاندان اور جعلی راجکماری کے آباؤاجداد تھے۔ 2008سے پہلے لاہور کی صفائی کا کام ڈیڑھ ارب میں ہو رہاتھا جس پر آج 14 ارب سالانہ خرچ ہو رہے ہیں۔ حکومتی اقدامات سے سالانہ 9ارب کے اخراجات آئیں گے اور 5ارب کی بچت ہو گی۔ رنگ باز نے معاہدوں میں بچت کا شور مچایا جبکہ حقیقت میں محنت کشوں کے حقوق کا قتل کیا گیا۔ مزدوروں اور غریب سٹاف کی میڈیکل الاؤنس، کھانے اور پک اینڈ ڈراپ کی سہولت ختم کر دی گئی۔ لاہور میں منصوبہ بندی کے تحت کوڑا کرکٹ نہ اٹھا کر مسائل پیدا کئے گئے۔ دونوں کمپنیوں نے معاہدہ کی تکمیل سے 20دن پہلے ہی کام بند کر دیا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں